برسبین(نیوز ڈیسک) آسٹریلیا کے 17 سالہ نوجوان کو اس وقت ذہین ترین نوعمر کا درجہ حاصل ہوچکا ہے جنہوں نے ریاضی کا ایک حیران کن نظریہ پیش کیا ہے جوکائنات کو سمجھنے اور کہکشاو¿ں کے درمیان سفرکی راہیں ہموار کرے گا۔آسٹریلوی نوجوان ایوان زیلخ کا اس وقت آئی کیو 180 ہے اور انہوں نے اپنے والدین کو اس وقت حیران کردیا تھا جب وہ صرف 2 ماہ کی عمر میں کئی الفاظ بولنے کے قابل ہوچکے تھے۔ انہوں نے اپنے 17 سالہ ہم جماعت زیومنگ لیانگ کے ساتھ مل کر ”لیانگ۔ زیلخ تھیورم“ وضع کیا ہے۔ ایوان دن بھر بے تکان کام کرتے ہیں اور ان دونوں نوجوان سائنسدانوں کی ملاقات آن لائن فورم پر ہوئی تھی جہاں دونوں کو معلوم ہوا کہ وہ ایک ہی ریاضیاتی مسئلے پر کام کررہے ہیں۔ ان کا بنیادی کام جیومیٹری کا ہے لیکن اس میں الجبرا اور اسٹرنگ تھیوری شامل ہے۔ ان دونوں نوجوانوں نے انٹرنیٹ پر رابطے کے بعد ہی اپنا کام بڑھایا اور مشترکہ نظریہ پیش کیا۔ایوان نے 14 سال کی عمر میں اپنا پہلا تحقیقی مقالہ پیش کیا تھا جو ایک جرنل میں شائع ہوا جس کے بعد انہیں یونیورسٹی آف کوئنزلینڈ میں پڑھنے کی پیشکش بھی کی تھی۔ جب وہ 3 سال کے تھے تو منفی اعداد (نیگیٹو نمبرز) کے مسائل حل کیا کرتے تھے۔ ان کے مطابق ان کا کام اسٹرنگ تھیوری سے تعلق رکھتا ہے جو ”ہرشے کا نظریہ (تھیوری آف ایوری تھنگ)“ کی جانب ایک پیش رفت ہے جس میں کائنات کی تمام قوتوں اور نظریات کو ایک نظریے میں سموکر پیش کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور اسٹرنگ تھیوری کائنات میں شارٹ کٹ راستوں کی پیش گوئی بھی کرتی ہے جن میں ”ورم ہولز“ شامل ہیں جہاں سے کائنات کے دوردراز علاقوں تک پہنچا جاسکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق ایوان 99.9 فیصد ا?بادی سے زیادہ ذہین ہیں اور اسی وجہ سے عام اساتذہ ان کے عجیب و غریب سوالات سے پریشان رہتے ہیں۔ ایوان پیانو بجاتے ہیں، شطرنج کے چیمپیئن ہیں اور 6 زبانیں بول سکتے ہیں۔
مزیدپڑھیئے :جیوکے معروف اینکرکاریحام خان کوسونے کے ہارکاتحفہ ،جوطلاق کی وجہ بنا
مزیدپڑھیئے :کرسٹینابیکرنے عمران خا ن کے لئے اسلام کیوں قبول کیا۔۔؟