نیویارک (نیوزڈیسک) ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ افریقہ کے جنوبی علاقوں میں جہاں شیروں کے لیے بہتر انتظامات ہیں کے علاوہ باقی افریقہ میں شیروں کی تعداد میں تیزی سے کمی ہو رہی ہے۔تحقیق کے مطابق غیر محفوظ علاقوں میں آئندہ دو دہائیوں میں شیروں کی تعداد آدھی رہ جائے گی۔شیروں کے بارے میں تحقیق کرنے والوں نے کہاکہ اب شیروں کو بھی وسطی اور مغربی افریقہ میں ان جانوروں فہرست میں شامل کر دیا جانا چاہیے جن کی نسل ختم ہونے کا خطرہ ہے۔ان کی تعداد میں کمی کی بہت سی وجوہات میں شیروں کی افزائش نسل کی اصل جگہ سے دوری، شکار اور روائتی ادویات کے لیے ان کی مانگ شامل ہیں۔انٹرنیشنل یونین فار کنرزرویشن آف نیچر کے مطابق شیر غیر محفوظ ہیں تاہم ان کی نسل معدوم ہونے کے خطرے کا درجہ دینے کا مطلب یہ ہے کہ شیروں کو جنگلی حیات میںسب سے زیادہ خطرہ درپیش ہے کے طور پر دیکھا جائےگا۔ تحقیق میں کہا گیا کہ شیروں کی بہت سے آبادی یا تو ختم ہو چکی ہے اور باقی کے بارے میں امکان ہے کہ آئندہ چند دہائیوں میں غائب ہو جائے گی۔افریقی شیروں کی تعداد میں براعظم میں ہر جگہ کمی ہو رہی ہے سوائے بوٹسوانا، نیمیبیا، جنوبی افریقہ اور زمبابوے کے، جہاں ان کی نسل اس لیے محفوظ ہے کیونکہ وہاں شیروں کےلئے خصوصی انتظامات، حفاظتی باڑ اور فنڈز مختص کیے گئے ۔تحقیق کے مطابق مغربی اور وسطی افریقہ میں آئندہ 20 سالوں میں شیروں کی آدھی تعداد ختم ہوجانے کے 67 فیصد امکانات ہیں . مشرقی افریقہ میں اسی مدت کے دوران شیروں کی آبادی کے آدھے ہو جانے کے امکانات 37 فیصد ہیں