سعودی عرب نے پاکستان کے لیے تیل کی سہولت میں نمایاں اضافہ کر دیا ہے اور رواں مالی سال کے ابتدائی چار ماہ میں فراہم کی جانے والی یہ سہولت بڑھ کر 40 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔قومی ذرائع ابلاغ کے مطابق اکتوبر کے مہینے میں مزید 10 کروڑ ڈالر مالیت کا تیل پاکستان کو مؤخر ادائیگی پر ملا۔
وزارتِ خزانہ نے بتایا ہے کہ سعودی عرب نے ایک ارب ڈالر کے تیل کی ادائیگی ایک سال کے لیے مؤخر کر دی ہے، جبکہ 5 ارب ڈالر کے سعودی ڈیپازٹس کی مدت میں بھی توسیع کر دی گئی ہے، جو سعودی ڈیولپمنٹ فنڈ کے تحت برقرار ہیں۔ یہ اقدام پاکستان کے بیرونی مالیاتی دباؤ کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
اعداد و شمار کے مطابق پہلی سہ ماہی میں پاکستان نے سعودی سہولت کے تحت تقریباً 85 ارب روپے کا تیل درآمد کیا۔ سعودی عرب ہر ماہ تقریباً 100 ملین ڈالر کے برابر تیل فراہم کر رہا ہے، جو پاکستانی کرنسی میں تقریباً 28.37 ارب روپے بنتے ہیں۔
مزید برآں، وزارتِ خزانہ کے مطابق سعودی عرب کے 5 ارب ڈالر کے ٹائم ڈیپازٹس پر سالانہ 4 فیصد سود لاگو ہوتا ہے۔ یہ ڈیپازٹس کئی برسوں سے مسلسل تجدید کے ساتھ پاکستان کے پاس موجود ہیں اور ان کی مجموعی مالیت 1,445 ارب روپے بنتی ہے، جو کہ ملک کے بجٹ کے لیے ایک بڑا سہارا ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی کوئی قلت نہیں ہے، جبکہ حالیہ عرصے میں پیٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں 7 فیصد کمی بھی ریکارڈ کی گئی ہے۔سعودی عرب کی جانب سے فراہم کی جانے والی یہ مالی و تیل سہولیات پاکستان کے زرِمبادلہ کے ذخائر میں استحکام اور بیرونی ادائیگیوں کے توازن کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔















































