اسلام آباد (نیوز ڈیسک) دفتر خارجہ نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ پاکستان بدستور اس موقف پر قائم ہے کہ بھارت کے متعدد جنگی طیارے مار گرائے گئے تھے، تاہم ابہام صرف ان طیاروں کے ماڈلز، خصوصاً رافیل سمیت دیگر اقسام کے حوالے سے ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے پریس بریفنگ میں کہا کہ پاک فضائیہ کی بہادری اور کارکردگی تاریخ کا حصہ بن چکی ہے، ہماری فضائیہ نے ایک بڑے اور طاقتور دشمن کو مؤثر جواب دے کر شکست دی۔ اس کے بعد بھارت کو جنگ بندی کی درخواست امریکی صدر سے کرنی پڑی۔
ترجمان نے مزید کہا کہ بھارتی جنگی تیاریوں کے مقابلے میں پاکستان کی دفاعی صلاحیتیں زیادہ جدید اور مؤثر ہیں۔ ہم اپنے قومی دفاع اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر ممکن قدم اٹھاتے رہیں گے۔دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کسی طور برداشت نہیں کی جائے گی، پاکستان اپنے عوام کے مفادات اور آبی حقوق کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میامی میں ایک بزنس فورم سے خطاب کے دوران کہا تھا کہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران مختلف خبروں میں یہ تاثر دیا گیا کہ 7 یا 8 طیارے مار گرائے گئے، اگرچہ میڈیا کی رپورٹس میں فرق تھا، مگر اصل میں 8 بھارتی طیارے تباہ ہوئے تھے۔اس سے قبل نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے بھی بیان دیا تھا کہ پاک فضائیہ نے بھارت کے 6 جنگی طیارے مار گرائے، جن میں سے 4 رافیل طیارے شامل تھے۔















































