اسلام آباد (نیوز ڈ یسک)رکنِ قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں مختلف اوقات میں خواتین کی جانب سے جنسی ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا۔ایک حالیہ بیان میں شیر افضل مروت نے بتایا کہ انہیں کئی مرتبہ پھول بھیجے گئے، ویڈیو کالز کی گئیں اور اکیلے ملاقات کی دعوتیں موصول ہوئیں۔ ان کے مطابق ایک خاتون، جو لندن سے اسلام آباد آئیں، شادی شدہ تھیں اور تین بچوں کی ماں بھی تھیں۔ وہ ان کے دفتر آئیں اور اصرار کیا کہ ان سے تنہائی میں ملاقات کی جائے۔
شیر افضل مروت کے بقول، مذکورہ خاتون نے پہلے ہی کمرے میں کیمرہ نصب کر رکھا تھا اور ان کے پاس شراب کی بوتل بھی موجود تھی۔ انہوں نے بتایا کہ جب انہیں صورتحال مشکوک محسوس ہوئی تو انہوں نے فوری طور پر سیکیورٹی اہلکاروں کو بلایا۔ایک پروگرام کے دوران میزبان نے ان سے سوال کیا کہ آیا یہ خواتین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے وابستہ تھیں؟ تو مروت نے براہِ راست جواب دینے سے گریز کرتے ہوئے کہا،“کسی کے چہرے پر نہیں لکھا ہوتا کہ وہ کس جماعت سے تعلق رکھتا ہے۔”مزید یہ کہ شیر افضل مروت نے دعویٰ کیا کہ وہ ’ہنی ٹریپ‘ سازش کا بھی نشانہ بنے، اور اس دوران ان کے دفتر، گھر اور ہوٹل کے کمروں سے خفیہ کیمرے برآمد ہوئے۔
شیر افضل مروت کے سنگین الزامات
کہا ’’انہیں متعدد بار خواتین کی جانب سے جنسی ہراسانی کا نشانہ بنایا گیا۔ ایک واقعہ برطانیہ سے تعلق رکھنے والی خاتون جو دو بچوں کی ماں تھی وہ وہ شراب لیکر میرے پاس آئی، کمرے میں کیمرا فٹ کیا اور ہراسمنٹ کی !!! pic.twitter.com/NSYmCWWMRW— Nadir Baloch (@BalochNadir5) November 2, 2025















































