ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

جہاں کیمرے نہیں، وہاں چالان کیسے؟ ڈی آئی جی کا ای چالان پولیس کے گلے پڑ گیا

datetime 30  اکتوبر‬‮  2025 |

کراچی(این این آئی)کراچی میں ای چالان سسٹم کے آغاز کے ساتھ ہی دلچسپ صورتحال پیدا ہو گئی۔ شارع فیصل پر نصب کیمروں سے شہریوں کے چالان شروع ہوئے، مگر اس نظام نے ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ کی گاڑی کا چالان لیاری ایکسپریس وے پر جاری کر دیا، جہاں کیمرے نصب ہی نہیں۔سندھ پولیس کا نیا ای چالان سسٹم 28 اکتوبر کو متعارف کرایا گیا، جس کے تحت شارع فیصل پر پانچ مقامات پر ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کو کیمروں کے ذریعے ریکارڈ کرنے اور فوری چالان جاری کرنے کا نظام نصب کیا گیا۔ٹریفک پولیس کے مطابق صرف چھ گھنٹوں میں ایک کروڑ بیس لاکھ روپے کے چالان کیے گئے۔تاہم، اس نظام کی ساکھ پر اس وقت سوال اٹھا جب ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ کے زیرِ انتظام سرکاری گاڑی کا چالان لیاری ایکسپریس وے گارڈن انٹرچینج پر درج ہو ا، حالانکہ ای چالان نظام صرف شارع فیصل کے لیے فعال تھا۔

پولیس کے میڈیا ڈپارٹمنٹ کے پی آر او نے جلد بازی میں یہ خبر خود میڈیا کو نشر کرنے کے لیے فراہم کی، جس کے بعد معاملہ منظرِ عام پر آیا۔ بتایا گیا پیرمحمد شاہ گاڑی میں نہیں تھے، ڈرائیور بغیر سیٹ بیلٹ گاڑی چلا رہا تھا۔سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر چالان صرف شارع فیصل پر ہونے تھے تو پھر لیاری ایکسپریس وے پر سرکاری گاڑی کا چالان کیسے ہوا؟ٹریفک پولیس نے اب تک کے ای چالان سسٹم کے ٹرمز آف ریفرنس (ToRs) بھی میڈیا کو جاری نہیں کیے، جس سے نظام کی شفافیت پر شکوک پیدا ہو رہے ہیں۔شہری حلقوں میں یہ بحث جاری ہے کہ آیا یہ نظام عام شہریوں کے لیے تو سختی سے نافذ کیا گیا ہے کہ کہیں موٹر وے کی طرح پولیس افسران دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے چالان سے مستثنیٰ ہوں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق، ابتدائی دن میں ہی یہ واقعہ چراغ تلے اندھیرا کی مثال بن گیا، جہاں قانون نافذ کرنے والے خود اپنے ہی قانون کے شکنجے میں آ گئے۔واضح رہے کہ کراچی میں متعارف کرائے گئے خودکار ای چالان سسٹم کے تحت ڈی آئی جی ٹریفک کی سرکاری گاڑی کا چالان ہوا تھا۔ ڈی آئی جی پیر محمد شاہ نے تصدیق کی کہ ان کی گاڑی کے خلاف 10 ہزار روپے کا چالان ہوا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…