اسلام آباد (نیوز ڈیسک )لندن (ہیلتھ ڈیسک) اگر آپ رات کو مکمل نیند لینے کے باوجود دن بھر سستی، غنودگی یا نیند کی خواہش محسوس کرتے ہیں، تو ممکن ہے آپ ایک نایاب نیند کی خرابی ایڈیوپیتھک ہائپرسومنیا (Idiopathic Hypersomnia) کا شکار ہوں۔ماہرین کے مطابق اس بیماری میں مبتلا افراد کو غیر معمولی حد تک زیادہ نیند کی ضرورت محسوس ہوتی ہے۔ طویل نیند کے باوجود بھی مریض تھکن، الجھن اور بے دلی کا شکار رہتے ہیں اور خود کو تازہ دم محسوس نہیں کر پاتے۔
خیراتی تنظیم ہائپر سومنولینس یو کے (Hypersomnolence UK) کے مطابق برطانیہ میں ہر 25 ہزار میں سے ایک سے بھی کم فرد اس کیفیت میں مبتلا ہوتا ہے۔ تاہم چونکہ اکثر مریضوں کی بروقت تشخیص نہیں ہو پاتی، اس لیے بہت سے افراد لاعلمی میں ہی اس مرض کے ساتھ زندگی گزار رہے ہوتے ہیں۔ماضی میں کیے گئے کچھ مطالعات سے اشارہ ملا تھا کہ ایڈیوپیتھک ہائپرسومنیا کی علامات مرگی یا بائی پولر ڈس آرڈر جیسی عمومی ذہنی و اعصابی کیفیتوں سے مشابہت رکھتی ہیں۔فی الوقت ماہرین کو اس بیماری کی اصل وجوہات کا درست علم نہیں، تاہم ان کا خیال ہے کہ یہ ایک اعصابی نوعیت کا عارضہ ہے۔ اس بیماری کا کوئی مستقل علاج تاحال دریافت نہیں ہوسکا، اور علاج کا مقصد صرف علامات کو کم کرنا ہے۔







































