مریدکے( این این آئی) مریدکے کی نواحی آبادی کوٹ پنڈی داس سے اغواء کے بعد قتل کرکے نالہ ڈیک میں پھینکی جانے والی تین سالہ کمسن بچی زینب کے قتل کا ڈراپ سین ہو گیا ، حقیقی تایا قاتل نکلا جسے گرفتارکرکے مزید تفتیش شروع کردی گئی ۔تھانہ فیکٹری ایریا پولیس کے مطابق کوٹ پنڈی داس کے محنت کش عبدالرئوف کی 19اکتوبر کی سہ پہر تین سالہ بیٹی زینب گلی میں کھیلتی اچانک غائب ہوگئی جسکے اغواء کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کرکے تلاش شروع کی گئی ۔
جمعرات کے روز گھر سے بیس کلو میٹر دور مریدکے کے قریب نالہ ڈیک کنارے سے کمسن زینب کی لاش مل گئی جسے بیدردی سے قتل کرکے پھینکا گیا تھا ،پوسٹ مارٹم کرکے قتل کی دفعہ بھی لگادی گئی ۔کمسن زینب کے اغواء کے بعد قتل کی لرزہ خیز واردات کا وزیر اعلی پنجاب مریم نواز نے سخت نوٹس لیتے آئی جی پولیس پنجاب سے رپورٹ طلب کی اور قاتل کو فوری گرفتار کرنے کا حکم دیا ۔آئی جی پولیس پنجاب کی ہدایت پر ڈی پی او شیخوپورہ بلال ظفر شیخ ایس پی انویسٹی گیشن رانا غلام عباس ڈی ایس پی نواز سیال ڈی ایس پی سی سی ڈی افتخار وریا اور انسپکٹر حاجی ولی حسن پاشا پر مشتمل جوائنٹ ٹیم تشکیل دی جس نے مقتولہ زینب کے گھر سے تفتیش کا آغاز کرتے چوبیس گھنٹے میں قتل ٹریس کرتے زینب کا قاتل حقیقی تایا عمر فاروق گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ۔پولیس کے مطابق قاتل عمر فاروق خود بھی پانچ بیٹیوں کا باپ ہے جبکہ عبدالرئوف کے تین بیٹے اور اکلوتی بیٹی زینب تھی ۔جس دن زینب کو اغوای کیا اس دن بھی عبدالرئوف کے گھر بیٹا پیدا ہوا ،قاتل عمر فاروق کو حسدتھی کہ اسکو اللہ نے بیٹاکیوں نہیں دیا جبکہ اسکے بھائی عبدالرئوف کے چار بیٹے ہوچکے ۔پولیس کے مطابق ملزم کو تفتیش کیلئے نامعلوم مقام پر رکھا گیا ہے اور مزید تفتیش جاری ہے۔





















