اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ماہرینِ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ رواں سال کے اختتام پر خطہ شدید سردی کی لپیٹ میں آسکتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اکتوبر سے دسمبر 2025 کے درمیان بحرالکاہل میں ’لا نینا‘ کے بننے کے 71 فیصد امکانات ہیں، جس کے باعث پاکستان اور بھارت میں سخت سردی اور یخ بستہ موسم متوقع ہے۔بتایا گیا ہے کہ دسمبر 2025 سے فروری 2026 کے دوران یہ امکان کچھ کم ہو کر تقریباً 54 فیصد رہ جائے گا۔ فی الحال بحرالکاہل کا درجہ حرارت معمول سے کم ہے، اور اگر یہ منفی 0.5 ڈگری سینٹی گریڈ تک مسلسل تین سہ ماہی برقرار رہا تو باضابطہ طور پر ’’لا نینا‘‘ کے وجود میں آنے کا اعلان کیا جائے گا۔ ماہرین کے مطابق بحرالکاہل کے ٹھنڈے ہونے سے عالمی موسم متاثر ہوگا، جس سے ہمالیائی خطے میں برفباری بڑھنے اور خطے میں شدید ٹھنڈ پڑنے کا خدشہ ہے۔
اسی دوران پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (PDMA) نے بھی صوبے کے بالائی علاقوں میں 5 سے 7 اکتوبر تک شدید بارشوں کا الرٹ جاری کیا ہے۔ ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق دریاؤں کے بالائی حصوں سمیت پنجاب کے کئی اضلاع میں طوفانی بارشیں متوقع ہیں۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے تمام کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو حفاظتی اقدامات یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر ضلعی انتظامیہ کو پہلے ہی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔محکمہ موسمیات نے مزید بتایا ہے کہ رواں سال مون سون کے دوران ملک بھر میں معمول سے 23 فیصد زیادہ بارشیں ریکارڈ کی گئیں۔
تاہم، پری ونٹر بارشوں میں کمی کا امکان ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ موسم میں تیزی سے آنے والی تبدیلیاں اس کی بنیادی وجہ ہیں، جس کی وجہ سے سردیوں کے ابتدائی مہینے خشک رہ سکتے ہیں جبکہ اختتام پر زیادہ بارشیں اور برفباری ہونے کا امکان ہے۔محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر عبدالعزیز نے بھی خدشہ ظاہر کیا ہے کہ پچھلے سال کی طرح اس سال بھی سردیوں میں برفباری کم ہو سکتی ہے۔ اگر ایسا ہوا تو اس کے اثرات اگلے سال کے مون سون پر پڑیں گے، اور بارشوں کی شدت معمول سے زیادہ ہو سکتی ہے۔ ان کے مطابق موسمیاتی پیٹرن میں غیر معمولی تبدیلیاں ملک کے مختلف حصوں میں بارش اور برفباری کے نظام کو بری طرح متاثر کر رہی ہیں۔