لاہور (این این آئی) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے سیلاب زدگان کے لئے خصوصی کارڈ جاری کرنے کا اعلان کیاہے۔وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے پنجاب میں فلڈ سروے کمپین لانچ کر دی ہے،سروے ٹیم کو اپنی آنکھ،کان،ہاتھ اوربازو قرار دے دیا۔وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے الحمرا کلچر کمپلیکس میں خصوصی تقریب میں شرکت کی۔وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے سروے پورٹل کا ڈیجیٹل افتتاح کیا۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے سروے ٹیموں سے خود حلف لیا۔وزیراعلی مریم نوازشریف نے سروے ٹیموں کو پنجاب کے بیٹے اوربیٹیاں قرار دیااور کہاکہ دکھی انسانیت کی خدمت کیلئے منتخب ہونے والے لوگ خوش نصیب ہیں۔پنجاب کے عوام کے ساتھ کھڑے ہونے کا وعدہ پوری طرح نبھائیں گے۔عوام نے جو ذمہ داری کندھوں پر ڈالی ہے صدق دل سے پوری کرنے میں کسر نہیں چھوڑیں گے۔ریلیف آپریشن کرنے والے فرنٹ لائن سپاہی ہیں۔بے رحم سیلاب کے پانی اورطوفان میں امید بننے والے خوش نصیب لوگ ہیں۔سروے ٹیمیں سیلاب زدگان کے نقصانات کا تخمینہ لگانے کا ڈیٹا اکٹھا کرنے نہیں بلکہ عبادت کرنے جارہی ہیں۔مشکل وقت میں دوسروں کے کام آنے سے بہترکوئی بڑی عبادت نہیں۔وزیراعلی مریم نوازشریف نے کہاکہ بطور وزیراعلیٰ صوبے کے 15کروڑ عوام کی ذمہ داری کرسی پر بیٹھ کرنہیں نبھائی جاتی،فیلڈ میں جانا پڑتا ہے۔جو ذمہ داری ملی، عوام کی اوراللہ تعالی کی ا مانت ہے۔دن کا ہر ہرپل عوام کیلئے وقف اورامانت ہیں۔ہر لمحے کو عوام کی خدمت کیلئے وقف کردیاہے۔
وزیراعلی مریم نوازشریف نے کہا کہ سیلاب کے دوران مشکل سے راتیں گزاری ہیں،ہر 15منٹ بعد رپورٹ چیک کرتی تھی۔سیلاب کے ریسکیو آپریشن کے دوران کئی کئی راتیں جاگ کر گزاریں۔عوام کو پتہ چلا کہ ان کی چیف منسٹر سو نہیں رہی،جہاں ضرورت تھی خود پہنچی اورریسکیو اورریلیف آپر یشن کو خود دیکھا۔وزیراعلی مریم نوازشریف نے کہاکہ عوام کو پتہ چلا کہ دکھ،تکلیف اورمصیبت کی گھڑی میں وزیراعلیٰ ان کے ساتھ ہیں۔کوئی کام کرے گا تو کیمرے کے سامنے بھی آئے گا،کیمرہ عوام کو بتاتا ہے کہ سی ایم کیا کررہی ہیں۔ہم کیمرے کے سامنے نہیں آتے،ہم چپ کرکے کام کرتے ہیں۔چپ کر کے کونسا کام ہوتا ہے،کام ہورہا ہوتو سر چڑھ کر بولتا ہے۔لوگوں نے پوچھا کہ خاتون ہوکر تنقید کاسامنا کیسے کرتی ہیں۔پنجاب آگے بڑھ رہا ہے اس لئے تنقید ہورہی ہے،کان بند کر کے ہماری نظر مقصد پر ہے۔وزیراعلی مریم نوازشریف نے کہاکہ سیلاب کے دوران شہید ہونے والے اے سی پتو کی فرقان احمد نے کینسر کے باوجود ڈیوٹی دی۔ دوران ڈیوٹی فرقان احمد اورپی ڈی ایم اے کے شہید ہونے والے افسر عبدالرحمان کو سلام پیش کرتی ہوں۔انتظامیہ لوگوں کو ہاتھ جوڑ کر گھروں سے نکالتی رہی،گود میں اٹھاکر اورچار پائیوں پر لوگوں کو باہر لائے۔وزیراعلی مریم نوازشریف نے کہاکہ دوسرے صوبوں کے لوگ کہتے ہیں کا ش ہم بھی پنجاب میں ہوتے۔جادو کی چھڑی نہیں ہے خوش قسمتی سے پنجاب میں زیادہ تر مسلم لیگ (ن) کی حکومت رہی ہے۔تعریف کرنے پر پیر پگاڑا صاحب کا شکریہ ادا کرتی ہوں۔وزیراعلی مریم نوازشریف نے کہا کہ پیر پگاڑا صاحب نے کہا کہ پنجاب میں احسن طریقے سے سیلاب سے نمٹا گیا۔پیرپگاڑانے کہا کہ دو تین ماہ میں پنجاب ایسے ہوگا جسے سیلاب کبھی آیا ہی نہیں تھا۔وزیراعلی مریم نوازشریف نے کہاکہ سیلاب کے دوران ترقیاتی کام نہیں رکے،شہر شہر گرین بس لے کر جارہی ہوں۔سیلاب سے متاثر ہونے والی سڑکیں جلد بحال کردیں گے۔پنجاب بھر میں 10ہزار افراد پر مشتمل 2200ٹیمیں سروے کے لئے جارہی ہیں۔سروے ٹیم میں ریونیو،زراعت،لائیوسٹاک،ضلعی انتظامیہ اورپاک آرمی کے نمائندے شامل ہوں گے۔سروے ٹیموں پر ذمہ داری ہے کہ وہ خدمت کے جذبے کیساتھ جائیں اورپائی پائی کے نقصان کا تخمینہ لگائیں۔لوگوں کا ہر نقصان پورا کریں گے،پورا تخمینہ لگانا ہے اورپورا ازالہ کرنا ہے۔مکان،زرعی اراضی،مال مویشی ہر نقصان کا جائزہ لینا ہے۔سروے ٹیموں نے لوگوں کے دلوں میں لگے ہوئے زخموں کی گنتی کرنی ہے۔سروے ٹیموں کو کہتی ہوں کہ کسی کے دباؤمیں نہیں آنا،نہ کسی کا حق مارنا ہے اورکسی کو ناجائز دینا ہے۔
وزیراعلی مریم نوازشریف نے کہاکہ سیلاب زدگان کیلئے کارڈ لانچ کررہے ہیں،پورا مکان گرنے پر 10لاکھ روپے،آدھا مکان گرنے پر 5لاکھ روپے،مویشی مرنے پر 5 لاکھ روپے ملیں گے۔کسان بھائیوں کو بھی 12ایکڑ تک فی ایکڑ 20ہزار امداد دیں گے۔چند ماہ بعد ہم کہہ سکیں گے کہ سیلاب سے متاثرہ ہر فرد کا نقصان پورا ہوا اوروہ آباد ہوگیا۔سروے ٹیم میری آنکھیں،کان،ہاتھ اوربازوہیں۔وزیراعلی مریم نوازشریف نے کہاکہ سردیوں میں سیلاب زدگان کے قیام و طعام کے لئے ابھی سے انتظام کررہے ہیں۔سیلاب کے خوفناک مناظر تھے،پاکستان کی تاریخ میں ایسا سیلاب کبھی نہیں آیا۔بہت عرصے کے بعد اتنی شدید بارشیں ہوئی،ستلج،راوی اورچناب میں سیلاب آیا اورانڈیا نے سپل وے کھول دیئے۔پنجاب کے کئی اضلاع کئی کئی میٹر پانی میں ڈوب گئے۔وزیراعلی مریم نوازشریف نے کہاکہ پنجاب کے کابینہ اوراداروں نے دن رات عوام کی خدمت کی ہے۔سیلاب میں گھرے عوام کی خدمت کرنے والوں کو عوام کی طرف سے شاباش دیتی ہوں۔سینئر منسٹر مریم اورنگزیب،صوبائی وزراء خواجہ سلمان،خواجہ عمران،کاظم پیر زادہ،صہیب بھرت،رانا سکندرحیات اورعظمی زاہد بخاری کو شاباش دیتی ہوں۔ وزراء پانی میں گھرے،مٹی پر بیٹھے رہے،سیلاب متاثرین کو کھانا ملنے تک خودنہیں کھایا،ٹینٹ ملنے تک کمروں میں نہیں گئے۔سینئر ممبربورڈ آف ریونیونبیل جاوید،ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیانے دن رات کام کیا ہے،شاباش دیتی ہوں۔کمشنر،ڈپٹی کمشنر،اسسٹنٹ کمشنر،پولیس،سول ڈیفنس،ریسکیو1122نے 15،15گھنٹے کام کیا۔آرمی اورنیوی کا بھی شکریہ ادا کرتی ہوں۔لائیوسٹاک والوں نے جس طرح جانوروں کی حفاظت اورخدمت کی ہے،سلام پیش کرتی ہوں۔رانا سکندر حیات تھک کرچارپائی پر سوگئے،سب وزیروں کے جوتے، کپڑے مٹی سے بھرئے ہوئے تھے۔لوگ کہتے تھے کہ تجربہ کار وزراء لیں،میں نے کہا مجھے ینگ ٹیم چاہیے۔ وزیراعلی مریم نوازشریف نے کہاکہ سیلاب نے تاریخ کے ریکارڈ توڑے،ہم نے تاریخ کا سب سے بڑا انخلاء ریسکیو ریلیف آپریشن کیا۔پنجاب تاریخ کا سب سے بڑا انخلاء ریسکیو اورریلیف آپریشن کرنے والا صوبہ بن گیا۔پنجاب تھرمل ڈرون کیمروں اوراے آئی سے متاثرین کی نشاندہی کرنے والا پہلا صوبہ بن گیا۔سیلاب زدگان کو اپنے مہمان سمجھا،لاکھوں لوگوں کودسترخوان پر کھانا دیا،بچوں کو دودھ اورمویشیوں کو چارہ پہنچایا۔
پانی میں پھنسے ہوئے لوگوں کوکشتیوں پر راشن اورامدادی سامان پہنچایاگیا۔پورے پنجاب کے کلینک آن ویل سیلاب زدگان کے لئے مختص کیے،اللہ کے فضل سے کوئی وباء یا بیماری نہیں پھیلی۔جہاں زمینی راستہ نہیں تھا وہاں کلینک آن بوٹ بھیج کر علاج کرایا۔ہاؤسنگ ڈیپارٹمنٹ نے 20لاکھ لیٹر پانی سیلاب زدگان تک ٹینکر کے ذریعے پہنچایا۔ستھرا پنجاب کے لوگ ڈیٹول سے صفائی کرتے رہے۔ وزیراعلی مریم نوازشریف نے کہاکہ پنجاب پہلا صوبہ ہے جس نے 20لاکھ جانوروں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا۔ہماری خدمت انسانوں کے لئے نہیں تھی،جانوروں کے لئے بھی تھی۔پنجاب نے ہر جان کا خیال رکھا،چاہے وہ انسان ہو یا جانور،پنجابی ہونے پر فخر ہے۔ریسکیو والے پالتو جانوروں کو سینے سے لگا کر باہر لاتے رہے۔نہروں اوردریاؤں پر پانی کا بہاؤ چیک کرنے کے لئے فائیو جی کیمرے لگا کر مسلسل مانیٹرنگ کی گئی۔وزیراعلی مریم نوازشریف نے کہا کہ پنجاب آگے بڑھ رہا ہے،کامیابی کی نئی روایات قائم کررہے ہیں۔جتنا وقت پنجاب پر تنقید پر لگاتے ہیں،اپنے صوبوں پر کام کرلو تو عوام کا بھلا ہوجائے۔
تقریب میں پی ڈی ایم اے کی جانب سے ریسکیو ریلیف سرگرمیوں پر دستاویزی فلم دکھائی گئیـڈی جی پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی عرفان علی کاٹھیا نے تفصیلی بریفنگ دی اور بتایا کہ27اضلاع میں 47لاکھ آبادی اور24لاکھ ایکڑ زرعی اراضی سیلاب سے متاثر ہوئی۔26لاکھ افرادکو محفوظ مقامات پر منتقل کیاگیا،500ریلیف کیمپ، 500میڈیکل کیمپ اور432ویٹرنری کیمپ بنائے گئے۔ یواین او نے ریپڈ سروے میں حکومت پنجاب کی طرف سے76فیصد خوراک کی فراہمی کی تصدیق کی۔25جون سے پنجاب میں بارشوں کے 11بڑے سپیل آئے،39فیصد زیادہ بارش ہوئی۔چند اضلاع میں ہزار ملی میٹر سے بھی زیادہ بارش ہوئی۔26اگست کو تین دریاؤں میں بیک وقت پانی آنے سے سیالکوٹ،گوجرانوالہ کے علاقے خطرے کی زد میں آگئے۔پنجاب کے سب سے بڑے ریسکیو آپریشن میں 37ہزار بوٹس ٹرپ میں 26لاکھ لوگوں اور 20لاکھ مویشیوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا۔