منگل‬‮ ، 23 ستمبر‬‮ 2025 

پورا گاؤں ریت تلے دفن ہو گیا!

datetime 23  ستمبر‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیو ز ڈیسک) پنجاب میں آنے والے حالیہ بدترین سیلاب نے تباہی کی نئی داستان رقم کر دی ہے، کئی بستیوں کو اجاڑنے کے بعد ایک گاؤں مکمل طور پر ریت کے نیچے دب گیا جہاں نہ مکانات باقی رہے اور نہ ہی مویشی۔بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے اور طوفانی بارشوں کے نتیجے میں پنجاب میں تباہ کن سیلاب آیا، جس نے درجنوں انسانی جانیں چھین لیں، ہزاروں مکانات اور لاکھوں ایکڑ پر کھڑی فصلوں کو برباد کر دیا، ساتھ ہی مویشی بھی بہہ گئے یا ریت تلے دفن ہو گئے۔جیسے جیسے پانی اتر رہا ہے، ویسے ویسے المناک مناظر اور دل دہلا دینے والی کہانیاں سامنے آ رہی ہیں۔ ضلع کے موضع کاک شال کا ایک گاؤں اس سانحے کی سب سے بڑی مثال ہے، جو مکمل طور پر ریت کے نیچے دب گیا ہے۔

گھروں، ڈھیروں، کھیتوں، حتیٰ کہ ٹریکٹرز اور مویشیوں تک کا نام و نشان مٹ گیا۔ گاؤں کے لوگ جب واپس پہنچے تو وہاں سبزہ یا کھیتوں کے بجائے ریت کا ایک وسیع میدان دیکھ کر ششدر رہ گئے۔اسی گاؤں کے ایک کسان میاں افتخار نیکوکارا نے بتایا کہ یہاں تقریباً 22 سے 25 مکانات اور 500 ایکڑ زمین موجود تھی۔ پہلے سیلابی ریلے میں یہ سب کچھ ڈوبا اور بعد میں موٹی تہہ دار ریت کے نیچے دفن ہو گیا۔ انہوں نے کہا کہ مویشی، ٹریکٹر اور باقی سامان سب ریت کے اندر غائب ہو چکے ہیں۔ لوگ اپنے گھروں کو ڈھونڈنے کے لیے گوگل ارتھ میپ تک کا سہارا لے رہے ہیں اور بیلچوں کے ذریعے زمین کھود کر کچھ ڈھونڈنے کی کوشش میں لگے ہیں۔میاں افتخار کے مطابق گاؤں مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے، مگر افسوس یہ ہے کہ اب تک کسی حکومتی نمائندے نے ان کی خبرگیری کے لیے قدم نہیں اٹھایا، حالانکہ ان کے حلقے سے تین وزرا منتخب ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مصیبت کی اس گھڑی میں گاؤں والے بے یارو مددگار ہیں اور اپنی بقا کی جنگ خود لڑ رہے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



احسن اقبال کر سکتے ہیں


ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…