اسلام آباد (نیوز ڈیسک) کراچی کے علاقے گلشن اقبال میٹروول میں برساتی نالے میں چھلانگ لگا کر لاپتہ ہونے والی ڈاکٹر مشعل کریم کے معاملے پر مقدمہ درج کر لیا گیا ہے جبکہ پولیس نے شوہر کو گرفتار کر کے مزید تفتیش شروع کر دی ہے۔
واقعے کی تفصیل
ایکسپریس نیوز کے مطابق گزشتہ اتوار کی رات مبینہ ٹاؤن تھانے کی حدود میں 26 سالہ ڈاکٹر مشعل کریم نالے میں کودنے کے بعد لاپتہ ہو گئی تھی۔ عینی شاہدین کے مطابق انہوں نے اپنی مرضی سے چھلانگ لگائی، تاہم خاتون کے والد نے الزام عائد کیا ہے کہ داماد حسنین شاہ نے بیٹی کو ذہنی اور جسمانی اذیت دے کر اس قدم پر مجبور کیا۔
تلاش اور ریسکیو آپریشن
ایدھی کے غوطہ خوروں اور ریسکیو اداروں کی جانب سے کئی روز سے سرچ آپریشن جاری ہے لیکن اب تک خاتون کا کوئی سراغ نہیں ملا۔ حکام کے مطابق اتوار کی صبح سے ایک بار پھر تلاش کا عمل شروع کیا جائے گا۔ پولیس اور ریسکیو ٹیمیں نالے سے کچرا ہٹوا کر بھی خاتون کو ڈھونڈنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
والد کا بیان اور الزامات
فضل کریم، جو گلگت میں بینک ملازمت کرتے ہیں، نے ایف آئی آر میں موقف اپنایا کہ بیٹی مشعل کئی سال سے شوہر حسنین شاہ کے ساتھ رہ رہی تھی لیکن گھریلو ناچاقی اور شوہر کے مبینہ تعلقات کی وجہ سے شدید ذہنی دباؤ میں تھی۔ والد کے مطابق حسنین شاہ نے نہ صرف بیٹی پر تشدد کیا بلکہ دوسری شادی کے چکر میں اسے ہراساں بھی کرتا رہا۔ اسی دباؤ کے نتیجے میں مشعل گھر سے بھاگ نکلی اور نالے میں چھلانگ لگا دی۔
انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ واقعے کی رات داماد نے بیٹی کو روکنے کے بجائے گھر چھوڑ دیا اور کئی گھنٹے تک کوئی اطلاع نہیں دی۔ والد کے مطابق پولیس کو دورانِ تلاش خون آلود ٹائل بھی ملی ہے، جسے فرانزک اور ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے جناح اسپتال بھیجا گیا ہے۔
پولیس کی کارروائی
ایس ایچ او مبینہ ٹاؤن چوہدری نواز کے مطابق مقدمہ نمبر 520/2025 دفعہ 322 اور 511 کے تحت درج کر لیا گیا ہے۔ شوہر حسنین شاہ کو گرفتار کر کے کیس انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ تفتیشی حکام کے مطابق تمام پہلوؤں سے تحقیقات کی جا رہی ہیں جبکہ لاپتہ خاتون کی تلاش بھی جاری ہے۔