جمعہ‬‮ ، 21 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

دریائے راوی کا سیلابی پانی پارک ویو سوسائٹی میں داخل ہو گیا

datetime 29  اگست‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)لاہور میں دریائے راوی کا سیلابی پانی پارک ویو ہاؤسنگ سوسائٹی میں داخل ہو گیا۔ اطلاعات کے مطابق دریا کے کنارے مختلف علاقوں میں پانی کے بڑھتے ہوئے دباؤ کے بعد ہنگامی اعلانات کیے گئے جن میں شہریوں سے اپیل کی گئی کہ فوری طور پر گھروں کو خالی کر دیں۔پارک ویو سوسائٹی کی انتظامیہ کی جانب سے قائم کیے گئے حفاظتی بند شدید دباؤ کے باعث ٹوٹ گئے، جس کے بعد سیلابی پانی نے سوسائٹی میں راستہ بنا لیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب کے دریاؤں میں طغیانی کے باعث شہری علاقوں میں پانی داخل ہونے کا سلسلہ جاری ہے اور صوبائی دارالحکومت لاہور بھی متاثر ہو رہا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق دریائے راوی کے متعدد مقامات پر بند ٹوٹنے سے شاہدرہ، ٹھوکر نیاز بیگ، موہنوال اور چوہنگ کے علاقے زیرِ آب آ گئے ہیں۔ چوہنگ کی ایک نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں بھی پانی داخل ہونے کے بعد وہاں سے شہریوں کے انخلاء کا عمل شروع ہو چکا ہے۔ منظور گارڈن، برکت کالونی اور مانوال میں بھی پانی تیزی سے پھیل رہا ہے اور انتظامیہ کی جانب سے مسلسل اعلانات کے ذریعے رہائشیوں کو علاقے خالی کرنے کی تلقین کی جا رہی ہے۔مزید برآں، رِنگ روڈ سے متصل بادامی باغ کے علاقے میں بھی راوی کا پانی داخل ہوا ہے۔ شاہدرہ کی نشیبی آبادیوں، خصوصاً عزیز کالونی اور فرخ آباد میں گھروں کی نچلی منزلوں میں کئی فٹ پانی جمع ہو گیا ہے۔ انتظامیہ کی بارہا وارننگ کے باوجود کئی مکینوں نے بروقت علاقہ خالی نہیں کیا تاہم اب بڑی تعداد میں لوگ نقل مکانی کر رہے ہیں، جبکہ کچھ اب بھی اپنے گھروں میں پھنسے ہوئے ہیں۔

سیلابی صورتحال کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ دریائے راوی میں شاہدرہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ ایک لاکھ 45 ہزار 160 کیوسک تک پہنچ چکا ہے اور مزید 1 لاکھ 60 ہزار کیوسک کے ریلے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ کمشنر لاہور کے مطابق دریا کی گنجائش 2 لاکھ 50 ہزار کیوسک ہے اور فی الحال صورتحال قابو میں ہے۔ ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ محکمے ہائی الرٹ پر ہیں جبکہ جسڑ کے مقام پر پانی کا بہاؤ قدرے کم ہو کر ایک لاکھ 52 ہزار کیوسک رہ گیا ہے۔



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے


ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…