اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں امریکا نے قطر میں واقع العدید ایئر بیس سے اپنے جنگی طیارے واپس بلا لیے ہیں۔ سیٹلائٹ سے حاصل شدہ تصاویر میں یہ واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ جہاں پہلے متعدد امریکی طیارے موجود تھے، اب وہاں مکمل خاموشی چھائی ہوئی ہے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی رائٹرز سے بات کرتے ہوئے امریکی حکام نے اس فیصلے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی حملوں کے ممکنہ خطرے کے پیش نظر یہ اقدام اٹھایا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ہٹائے گئے طیارے ممکنہ ایرانی میزائل حملوں کی زد میں آ سکتے تھے، اس لیے انہیں پیشگی طور پر محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔
مزید یہ کہ امریکی عہدیداروں نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں تعینات کچھ امریکی بحری جہاز بھی وہاں سے نکال لیے گئے ہیں تاکہ کسی ممکنہ تصادم سے قبل حفاظتی اقدامات کیے جا سکیں۔
ادھر قطر میں قائم امریکی سفارتخانے نے احتیاطی تدابیر کے تحت اپنے عملے کو العدید ایئر بیس تک جانے سے وقتی طور پر روک دیا ہے۔
یاد رہے کہ العدید ایئر بیس قطر کے دارالحکومت دوحہ کے قریب واقع ہے اور مشرق وسطیٰ میں امریکا کی سب سے بڑی فوجی تنصیبات میں شمار ہوتا ہے۔ یہ ایئر بیس 1996 میں قائم کیا گیا تھا، اور یہاں تقریباً 10 ہزار امریکی فوجی تعینات ہیں۔ یہ سینٹ کام (CENTCOM) کا مرکزی آپریشنل اڈہ رہا ہے، جو عراق، شام اور افغانستان میں امریکی افواج کی کارروائیوں کے لیے کلیدی کردار ادا کرتا رہا ہے۔
اگر آپ چاہیں تو اس خبر کا خلاصہ، انفوگرافک یا سوشل میڈیا پوسٹ کے لیے مختصر ورژن بھی فراہم کیا جا سکتا ہے۔