منگل‬‮ ، 01 اپریل‬‮ 2025 

عید الفطر 2025 : سعودی عرب کے چاند دیکھنے کے دعوے پر پھر سوالات اٹھ گئے

datetime 27  مارچ‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ہر سال کی طرح اس مرتبہ بھی عید الفطر 2025 کے چاند کی رویت پر بحث شروع ہو گئی ہے۔ ماہرین فلکیات کے مطابق 29 مارچ، ہفتہ کے روز چاند کا نظر آنا سائنسی طور پر ممکن نہیں ہوگا، لیکن اس کے باوجود امکان ہے کہ سعودی عرب 30 مارچ، اتوار کو عید الفطر منانے کا اعلان کر دے۔

قطر کیلنڈر ہاؤس اور برطانیہ کے ناٹیکل المانک آفس کی پیش گوئی کے مطابق، جدید ترین دوربینوں کے استعمال کے باوجود 29 مارچ کو سعودی عرب اور برطانیہ میں چاند دیکھنا ممکن نہیں ہوگا۔ تاہم، ماضی کی طرح کئی اسلامی ممالک سعودی عرب کے اعلان کے مطابق عید منانے کا فیصلہ کر سکتے ہیں۔

یہ پہلا موقع نہیں کہ سعودی عرب کے چاند دیکھنے کے دعووں پر اعتراضات سامنے آئے ہیں۔ 2023 میں کویت کے ماہر فلکیات عادل السعدون نے چیلنج کیا تھا کہ اگر کسی نے چاند دیکھا ہے تو اس کا واضح ثبوت پیش کیا جائے۔ اسی طرح 2024 میں بھی حج کے چاند کی رویت پر اختلاف رائے سامنے آیا، اور کئی ممالک نے سعودی اعلان کو قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

فلکیاتی ماہرین کا ماننا ہے کہ سعودی عرب میں Umm al-Qura کیلنڈر کے مطابق پہلے سے عید کی تاریخ طے کر لی جاتی ہے، اور بعض اوقات یہ فیصلہ سائنسی شواہد کے برعکس بھی لیا جاتا ہے۔ ترکی بھی اسی اصول پر عمل کرتا ہے، لیکن وہ واضح طور پر فلکیاتی حسابات کے مطابق عید کا اعلان کرتا ہے، بغیر یہ دعویٰ کیے کہ چاند نظر آ چکا ہے۔

برطانیہ میں مسلم کمیونٹی کی ایک بڑی تعداد سعودی عرب کی پیروی کرتی ہے، لیکن اب بہت سے افراد مقامی رویت ہلال پر انحصار کرنے کے حامی نظر آ رہے ہیں۔ نیو کریسنٹ سوسائٹی کے بانی عماد احمد کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں چاند دیکھنے کی روایت کو بحال کرنا ضروری ہے تاکہ مسلمانوں میں یکجہتی کو فروغ دیا جا سکے۔

سعودی حکومت عام طور پر ان اعتراضات پر ردعمل نہیں دیتی جو سائنسی طور پر ناممکن چاند دیکھنے کے اعلانات سے متعلق ہوتے ہیں۔ تاہم، اگر اس بار سعودی رویت ہلال کمیٹی چاند نظر نہ آنے کا اعلان کر دیتی ہے، تو یہ ایک بڑی پالیسی تبدیلی ہوگی جو مستقبل کے لیے ایک نیا معیار قائم کر سکتی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ


میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…