اسلام آباد(نیوز ڈیسک)متحدہ عرب امارات کے معروف کاروباری شخصیت خلف احمد الحبتور نے حالیہ دنوں میں لبنان میں اپنی تمام سرمایہ کاری ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ان کے مطابق لبنان کی موجودہ صورتحال اب بھی غیر محفوظ ہے اور انہیں گزشتہ برس سنگین نوعیت کی جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہوئی تھیں۔
العربیہ کی رپورٹ کے مطابق، الحبتور جو تقریباً بیس سال سے لبنان نہیں گئے، نے رائٹرز کو دیے گئے ایک آن لائن انٹرویو میں بتایا کہ وہ 2024 میں بیروت میں ایک میڈیا پروجیکٹ شروع کرنا چاہتے تھے، لیکن اپنی سلامتی کے خدشات کی وجہ سے اس منصوبے کو منسوخ کر دیا۔ انہوں نے کہا، “یہ محض زبانی دھمکیاں نہیں تھیں، بلکہ مجھے قتل اور ذبح کرنے کی واضح دھمکیاں دی گئی تھیں۔”یہ دھمکیاں انہیں سوشل میڈیا پر ایک نامعلوم فرد کی جانب سے موصول ہوئیں، جس کے بعد انہوں نے لبنانی عدالت میں مقدمہ دائر کیا اور اس میں کامیابی بھی حاصل کی۔ ماضی میں الحبتور نے امید ظاہر کی تھی کہ لبنان کی نئی حکومت معاشی بحران کے بعد ملک کو ترقی کی راہ پر ڈال سکتی ہے، تاہم اب انہوں نے عدم استحکام اور ایران نواز حزب اللہ کے بڑھتے اثر و رسوخ کو وہاں سے اپنی سرمایہ کاری واپس لینے کی بنیادی وجوہات قرار دیا۔لبنان 2019 سے شدید معاشی مشکلات سے دوچار ہے اور ورلڈ بینک نے اسے دنیا کے بدترین اقتصادی بحرانوں میں سے ایک قرار دیا ہے۔
مزید برآں، 2024 میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جاری جنگ نے حالات کو مزید بگاڑ دیا۔ اگرچہ امریکہ کی ثالثی سے طے شدہ جنگ بندی کو 18 فروری 2025 تک توسیع دے دی گئی ہے، مگر ملک میں کشیدگی بدستور برقرار ہے۔الحبتور نے واضح کیا کہ وہ مستقبل میں لبنان میں صرف اسی صورت میں دوبارہ سرمایہ کاری پر غور کریں گے جب وہاں تحفظ اور سیکیورٹی کو یقینی بنایا جائے گا۔