ہفتہ‬‮ ، 07 جون‬‮ 2025 

سارہ شریف قتل کیس کا فیصلہ آگیا، والد اور سوتیلی ماں کو عمر قید کی سزا

datetime 17  دسمبر‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن (این این آئی)برطانوی عدالت نے 10 سالہ سارہ شریف کے قتل کے جرم میں مقتولہ کے والد عرفان شریف اور سوتیلی ماں بینش بتول کو عمر قید کی سزا سنادی۔عدالت نے مقتولہ کے چچا فیصل ملک کو بھی 16 سال قید کی سزا سنائی۔جج کے مطابق عرفان شریف کو کم سیکم 40 سال اور بینش بتول کو کم سے کم 33 سال جیل میں گزارنا ہوں گے۔سزا کا کم سے کم وقت ختم ہونے کے بعد بھی رہائی کی گارنٹی نہیں، کم سے کم سزا کا وقت ختم ہونے کے بعد پیرول فیصلہ ہوگا۔

گزشتہ ہفتے لندن کی عدالت نے سارہ شریف قتل کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے مقتولہ کے باپ عرفان شریف اور سوتیلی ماں بینش بتول کو قتل کا مجرم قرار دیا تھا۔عدالت میں دوران سماعت عرفان شریف نیسارہ کو آئے زخموں کی ذمہ داری قبول کرلی تھی، عرفان شریف نیسارہ کو دھاتی ڈنڈے،کرکٹ بیٹ اور موبائل فون سے مارنے کا اعتراف بھی کیا تھا۔

خیال رہے کہ 10 برس کی سارہ شریف کی لاش ووکنگ میں گھر سیگزشتہ برس 10 اگست کو ملی تھی، برطانوی پولیس کی جانب سے کہا گیا تھا کہ سارہ کے والد، چچا اور سوتیلی ماں سارہ کی لاش ملنے سے چند گھنٹے قبل پاکستان روانہ ہوگئے تھے، سارہ سے متعلق اطلاع پاکستان سے اس کے والد نے ایمرجنسی نمبر پر دی تھی۔برطانیہ کی جانب سے ملزمان کی گرفتاری کے لیے پاکستان سے رابطہ کیا گیا تھا۔ ایک ماہ بعد برطانیہ واپس آنے پر تینوں کو جہاز سے ہی حراست میں لیلیا گیا تھا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیرا کوٹا واریئرز


اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…