کراچی(نیوزڈیسک)محرم الحرام میں کالعدم تنظیموں کے حملوں کے خدشات کے پیش نظر سیکیورٹی انتظامات مزید سخت کرنے کی ہدایات کردی گئی۔ یکم محرم الحرام کو ویسٹ زون کے تین اور جمشید ڈویژن کے دو علاقوں میں گڑبڑ پھیلانے اور شرپسندی کے خدشات کا اظہا ر کردیا گیا۔ سندھ پولیس کے ذرائع کے مطابق پولیس کو ایک مراسلہ بھیجا گیا ہے کہ محرم الحرام کی آمد کے موقع پر کالعدم تنظیم کے کارندوں کی جانب سے تخریب کاری کا منصوبہ بنایا گیا ہے جس میں کالعدم تنظیم کے کارندے بالخصوص یکم محرم الحرام کو قصبہ کالونی اور کنواری کالونی میں قائم امام بارگاہ کے ساتھ ساتھ سولجر بازار میں بھی تخریب کاری کرسکتے ہیں۔مراسلے میں کہا گیا ہے کہ کالعدم تنظیم کے کارندوں نے کورنگی ڈویژن میں ایک مقام پر میٹنگ کر کے تخریب کاری کا منصوبہ بنایا ہے اور وہ آپریشن کے دوران گرفتار ہونے والے اپنے ساتھیوں کا بدلہ لینا چاہتے ہیں۔مراسلے میں شیر شاہ اور سعید آباد کے علاقے کو بھی حساس قرار دیا گیا ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ میٹنگ کے دوران کالعدم تنظیم کے کارندوں نے اپنے پاس ٹارگٹ کلرز جمع کرنا شروع کردیے ہیں اور ان کے ساتھ ایسے عناصر کے بھی ملنے کی اطلاعات ہیں جو پہلے کسی سیاسی جماعت میں ہوتے تھے تاہم اب وہ کالعدم تنظیم کے لیے کام کررہے ہیں ۔ اس سلسلے میں ویسٹ زون کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ محرم سے قبل ان علاقوں کو ہمیشہ ہی حساس قرار دیا جاتا رہا ہے کیونکہ ان علاقوں کے اطراف میں مقیم ایسی آبادیاں جو مختلف فقہ سے تعلق رکھتی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پولیس کی جانب سے انتظامات کیے جارہے ہیں ،سب سے زیادہ مسئلہ اس وقت ہوتا ہے جب ریلیاں نکلتی ہیں اور کوئی کسی دوسرے مسلک سے تعلق رکھنے والی مسجد یا امام بارگاہ کے باہر نعرے بازی کرتا ہے تو اس سے اشتعال پھیلتا ہے جس سے صورتحال خراب ہوتی ہے ۔