بیجنگ (این این آئی)چین کی 25بڑی سرمایہ کار کمپنیوں نے جیانگ ڈسٹرکٹ میں بزنس راؤنڈ ٹیبل کانفرنس کے انعقاد میں پاکستان میں بھاری سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا ہے جس میں ایگریکلچر، آٹو موبائل،الیکٹریکل اپلائنسز، فارماسوٹیکل، لاجسٹک، میڈیکل آلات اور ٹیکنالوجی کی کمپنیاں شامل ہیں۔
وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری بورڈ،نجکاری اور مواصلات عبدالعلیم خان کی زیر صدارت چین میں پاکستانی سفارتخانے میں منعقد ہونے والی اس بھرپور کانفرنس سے ہانگ کانگ کے کنٹری ڈائریکٹر آنا سو، ڈیمنگ کاؤنٹی کے مئیر لی شیانگ، ڈپٹی مئیر سن دیشی،لیانگ ہو کے گروپ صدر لی ہو، چیف ایڈوائزر کن لیزنگ، چن لنگ جنگ اور چین میں پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی نے خطاب کیا جس میں چین اور پاکستان کے مابین زراعت، جانوروں کی افزائش اور ٹیکسٹائل ٹیکنالوجی کے شعبوں میں مختلف ایم او یوز پر دستخط ہوئے۔ لینیائی ٹریڈ سٹی ایڈمنسٹریٹو کمیشن کے ڈائریکٹر کوزونگ کوانگ نے بھی خصوصی طور پر خطاب کیا۔وفاقی وزیر نے اپنے کی نوٹ خطاب میں کہا کہ پاکستانی آبادی 70فیصد یوتھ پر مشتمل ہے جو دنیا کا 23کروڑ آبادی والا پانچواں بڑا ملک ہے اور جہاں بہتر لیبر اور زیادہ صارفین میسر ہیں۔
عبدالعلیم خان نے کہا کہ چین سے تعلیم، ٹیکنالوجی اور مختلف شعبوں میں دو طرفہ سرمایہ کاری کریں گے کیونکہ پاکستان سی پیک کے علاوہ چین سے بیلٹ روڈ انیشیٹو(بی آر آئی) کے منصوبے میں بڑا شراکت دار ہے۔وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے مزید کہا کہ پاکستان میں کوئلے کے دوسرے اور تانبے کے ساتویں بڑے ذخائر موجود ہیں جبکہ ہم زراعت اور لائیو سٹاک کے شعبوں میں بہتری لا کر خطے میں کاروباری سرگرمیوں کا مرکز بن سکتے ہیں۔
عبدالعلیم خان نے کہا کہ سرمایہ کاری کے لئے پاکستان میں فضا سازگار ہے جہاں ہم چینی کمپنیوں کو کاروبار منتقل کرنے پر خوش آمدید کہیں گے اور آج کی یہ راؤنڈ ٹیبل نشست اس ضمن میں سنگ میل ثابت ہوگی۔ مزید برآں بیجنگ میں چائنہ روڈز اینڈ برجز کارپوریشن کے چیئرمین ڈو فائی نے اپنے وفد کے ہمراہ وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری بورڈ و مواصلات عبدالعلیم خان سے اجلاس منعقد کیا جس میں پاکستان میں ڈسکوز کی نجکاری اور کراچی کے سپیشل اکنامک زون میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار کیا گیا۔ چینی حکام نے سکھر حیدرآباد موٹروے ایم 6۔حیدرآباد کراچی موٹروے ایم۔9،قراقرم ہائی وے فیز ٹو،مانسہرہ، ناران کاغان، بابوسر ٹنل کو قراقرم ہائی وے سے منسلک کرنے کے منصوبوں میں باہمی تعاون کی پیشکش کی۔
وفاقی وزیر عبدالعلیم خان سے چینڈاؤ یونیورسٹی چین کی طرف سے ٹیکنالوجی سیکٹر میں پاکستان کے ٹیکنیکل اداروں کی شراکت پر بھی بات چیت ہوئی جبکہ پرائس واٹر ہاؤس کاپر کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر و دیگر افسران نے بھی وفاقی وزیر سے اجلاس منعقد کیا۔ اپنی گفتگو میں عبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ چین سے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ اور بزنس ٹو بزنس سرگرمیوں میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں۔
انہوں نے ٹیکسٹائل، لیدر، گرین انرجی اور فرنیچر کے شعبوں میں چینی ماہرین سے ملاقاتوں کو مثبت اور سود مند قرار دیتے ہوئے کہا کہ اْن کاچین کا دورہ شاندار اور کامیاب رہا ہے جس سے دو طرفہ تعاون اور باہمی سرمایہ کاری کو مزید فروغ ملے گا۔ وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے اس تین روزہ دورے میں چین میں پاکستان کے سفارتخانے کی کارکردگی کو شاندار الفاظ میں سراہا جنہوں نے پاکستان اور چین کے مابین کاروباری سرگرمیوں کے فروغ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔