کراچی(این این آئی)ماہرین نے ایک مطالعے میں پایا ہے کہ ماحولیاتی درجہ حرارت میں شدت حاملہ خواتین میں حمل اور ذیابیطس اور تھائرائیڈ کے امراض کا سبب بن سکتی ہے۔مطالعے میں خواتین کے ہارمونز پر گرمی کے اثرات کا جائزہ لیا گیا ہے- ہارمونز، انسولین سے ایسٹروجن تک تقریبا تمام حیاتیاتی افعال میں کردار ادا کرتے ہیں بشمول بلڈ شوگر کنٹرول، صحت مند تولیدی نظام، بلوغت اور حمل۔017 کی ایک تحقیق سے پتا چلا ہے کہ زیادہ درجہ حرارت جسم میں موجود گلوکوز کی مقدار کو متاثر کر سکتا ہے جس سے ذیابیطس کے مرض میں اضافہ ہوتا ہے۔
سنگاپور اور برطانیہ کے سائنسدانوں نے ہارمونز اور اینڈوکرائن سسٹم کو متاثر کرنے والی گرمی سے متعلق شواہد اکٹھے کیے جو ان ہارمونز کی تخلیق اور اخراج کا ذمہ دار ہے۔تحقیق میں شامل ایسوسی ایٹ پروفیسر جیسن لی نے کہا کہ حاملہ خواتین کے لیے، اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ گرمی قبل از وقت پیدائش، کم وزن پیدائش، مردہ پیدائش اور حمل ذیابیطس کا خطرہ بڑھاتی ہے۔