گلگت(نیوزڈیسک)گلگت بلتستان کی وادی چلاس میں پانچ سال کے بچے کی پراسرارموت کا الزام کسی انسان پر نہیں جنوں پرآگیا۔ والدین کا دعویٰ ہے کہ جنات نے بچے کو قتل کرکے لاش جنگل میں پھینک دی۔گلگت بلتستان کےضلع دیامر کاشہرچلاس،اطراف میں گھنے جنگلات،بلند وبالاپہاڑاورپراسرارخاموشی ۔اس شہر سے تیس کلومیٹر دور گائوں سومال ہے جہاں پانچ سال کا معصوم بچہ احمد غائب ہوگیا اور گیارہ دن بعد جنگل سے اس کی لاش ملی ۔ ہنستامسکراتا بچہ عید الاضحیٰ سے چار دن پہلے چشمے سے پانی لینے گیا تھا اور پھر واپس نہیں آیا ۔ والدین نے گاؤں والوں کے ساتھ مل کر ہر جگہ تلاش کیا لیکن کچھ پتا نہیں چلا ۔گیارہ دن بعد یکم اکتوبر کو جنگل سے احمد کی لاش ملی جس پر بدترین تشددکے نشانات تھے۔والدین نے تھانہ سٹی چلاس میں پولیس کو دیے گئے بیان میں دعویٰ کیا کہ احمد کو کسی اورنہیں، جنات نے قتل کیا۔ والدین کے اس بیان کے بعد آج ڈی آئی جی پولیس کی سربراہی میں خصوصی ٹیم نے احمد کی قبرکشائی۔اس موقع پر لاش کا معائنہ کیا گیا اور ٹیسٹ کے لیے نمونے حاصل کیے گئے ۔ پولیس کے مطابق تحقیقات جاری ہیں جن کے مکمل ہونے پر ہی موت کی اصل وجہ سامنے آسکے گی ۔