اسلام آباد (این این آئی)بانی پی ٹی آئی کے وکیل نعیم پنجوتھا نے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی کو مرچوں والا کھانا دیا گیا جس سے تکلیف ہوئی۔بنی گالہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نعیم پنجوتھا نے کہا کہ کھانے کے بعد بشریٰ بی بی کے گلے میں چھالے پڑ گئے، پہلے دن بشریٰ بی بی کا روزہ تھا، جو کھانا دیا گیا اس میں تیز مرچیں تھیں۔نعیم پنجوتھا نے کہا کہ بشریٰ بی بی سے آدھا گھنٹہ ملاقات ہوئی، بشریٰ بی بی نے بتایا کہ مرچوں سے ان کی طبیعت خراب ہوئی، صبح اٹھنے کے بعد ان کے گلے میں چھالے تھے جس کے باعث وہ ناشتہ نہیں کر پائیں۔نعیم پنجوتھا نے کہا کہ بشریٰ بی بی کا بلڈ پریشر چیک کرنے کے لیے مشین دی گئی وہ خراب تھی، کسی کی جان کا معاملہ سب سے زیادہ ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہائیکورٹ میں درخواست دی تھی جس کا کوئی سدباب نہیں ہوا، اڈیالہ میں جگہ اور سیکیورٹی خدشات کا بہانہ بنایا جا رہا ہے، ہائیکورٹ نے بھی میڈیکل رپورٹ پر تحفظات کا اظہار کیا، بشریٰ بی بی کی جان کو شدید خطرات لاحق ہیں۔نعیم پنجوتھا نے کہا کہ ملک بھر میں پی ٹی آئی جیت چکی ہے، بانی پی ٹی آئی قوم کی آزادی کے لیے کھڑے ہیں۔ معاملے سے متعلق رواں ہفتے پاکستان تحریک انصاف (پی کی کور کمیٹی اجلاس کا اعلامیہ جاری کیا گیا تھا جس میں بشریٰ بی بی کی زندگی کو دورانِ قید لاحق سنگین خطرات پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔پی ٹی آئی کور کمیٹی نے بشریٰ بی بی کو بنی گالہ میں قید رکھنے اور نہایت غیر معیاری کھانا دیے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ تمام پابندِ سلاسل قائدین اور سیاسی کارکنان کے بنیادی حقوق بحال کیے جائیں۔علاوہ ازیں رواں ہفتے ہی بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ عظمیٰ خان نے اپنی بھابھی بشریٰ بی بی کے طبی معائنہ کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے بھی رجوع کیا تھا۔یاد رہے کہ بشریٰ بی بی توشہ خانہ کیس میں سزا پانے کے بعد سب جیل قرار دی گئی بنی گالہ رہائشگاہ میں قید ہیں۔