کوئٹہ (این این آئی)کوئٹہ کے علاقے قائد آباد میں لڑکیوں کی نازیبا ویڈیو بنانے کے کیس میں سیشن جج کوئٹہ نے 2 ملزمان کو بری کرنے کا حکم دیتے ہوئے قرار دیا ہے کہ استغاثہ ویڈیو اسکینڈل کیس میں مقدمے کو ثابت نہیں کر پائی، کسی بھی معقول شک و شبہ سے بالاتر الزام لگایا گیا ہے۔منگل کو وکیل ایاز ظہور نے کہا کہ سیشن کورٹ نے کیس میں ٹرائل کورٹ کے فیصلے کو مسترد کر دیا۔سیشن جج نے کہا کہ اپیل کنندگان کیس میں الزام سے بری ہیں، ٹرائل کورٹ کا ناقص فیصلہ قابل اعتماد نہیں ہے۔
جوڈیشنل مجسٹریٹ سیون نے گزشتہ سال 11 اکتوبر کو نازیبا ویڈیو بنانے کے مقدمے کا فیصلہ سنایا تھا۔عدالت نے ویڈیو اسکینڈل کے دو مرکزی کرداروں ہدایت اللّٰہ اور خلیل کو تین تین سال قید کی سزا سنائی تھی۔کورٹ نے دونوں ملزمان کو پانچ پانچ لاکھ روپے جرمانہ کی ادائیگی کا بھی حکم دیا تھا۔دونوں ملزمان نے 27 دسمبر 2021ء کو ایک لڑکی کو اپنے گھر میں قید کر کے اس کی نازیبا ویڈیو بنائی تھی، ملزمان سے مزید لڑکیوں کی نازیبا ویڈیوز بھی برآمد ہوئی تھیں۔