ہفتہ‬‮ ، 17 مئی‬‮‬‮ 2025 

پاکستان نے گوادر میں ایل این جی ٹرمینل اور پاک۔ایران گیس پائپ لائن کی تعمیر کے لیے کام شروع کردیا

datetime 30  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان نے گوادر میں ایل این جی ٹرمینل اور پاک۔ایران گیس پائپ لائن کی تعمیر کے لیے کام شروع کردیا ہے اس حوالے سے انٹرسٹیٹ گیس سسٹم کمپنی نے دو ارب پچاس کروڑ ڈالر مالیت کے گوادر ایل این جی ٹرمینل اور ایران پاکستان گیس پائپ لائن کی تعمیر کی ٹیکنیکل بڈ کھول دی، چینی کمپنی چائنا پٹرولیم پائپ بیورو گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ بنیاد پر کنٹریکٹ ایوارڈ کرنے کا عمل نومبر میں مکمل کرلیا جائے گا۔نجی ٹی وی کے مطابق وزارت پٹرولیم کی ماتحت کمپنی انٹرسٹیٹ گیس سسٹم کے ایم ڈی مبین صولت کے مطابق پیپرا قوانین کے تحت حکومت سے حکومت کی بنیادوں پر چین کی سرکاری کمپنی چائنا پٹرولیم پائپ بیورو نے ٹیکنیکل اور کمرشل بڈ جمع کروادی ہے۔انٹرسٹیٹ گیس سسٹم نے ٹیکنیکل بڈ کھولنے کی بعد تمام دستاویز کی اسکریننگ کرلی ہے۔بڈ دستاویز کا انٹرنیشنل کنسلٹنٹ جائزہ لے گا اور ٹیکنیل کوالیفکیشن کے بعد کمرشل بڈ نومبرمیں کھولی جائے گی۔چینی کمپنی چائنا پٹرولیم پائپ بیورو گوادر میں 500 ملین کیوبک فٹ یومیہ صلاحیت کا ایل این جی ٹرمینل اور جدید فلوٹنگ سٹوریج ری گیسیفکیشن یونٹ تیار کرے گی۔ یہ کمپنی گوادر تا نوابشاہ 700 کلو میٹر ایران پاکستان گیس پائپ تعمیر کرے گی جس کی صلاحیت 1?5ارب کیوبک فٹ ہوگی۔مبین صولت کے مطابق ان دونوں منصوبوں کی لاگت کا تخمینہ ڈھائی ارب ڈالر تک لگایا گیا ہے۔ 85فیصد سرمایہ کاری چینی کمپنی جبکہ 15فیصد ایکویٹی حکومت پاکستان شامل کرے گی۔اس منصوبے کیلئے چینی کمپنی ایگزم بنک سے قرض حاصل کرے گی جسے پاکستان اس منصوبے سے حاصل ہونے والی آمدنی سے سے آئندہ 20 سالوں میں ادا کرے گا۔میبن صولت کے مطابق عالمی پابندیاں ختم ہونے کے بعد گوادر سے ایرانی سرحد تک 80 کلو میٹر کی پائپ 6 سے 8 ماہ میں تعمیر کی جائے گی۔ایران سے حاصل ہونیوالی گیس گوادر تا نوابشاہ پائپ لائن کے ذریعے ٹرانسمیشن سسٹم میں شامل کی جائے گی۔ایران سے ابتدائی طور پر 700 ملین کیوبک فٹ گیس ملے گی جس سے ایک ارب کیوبک فٹ یومیہ تک بڑھایا جائے گا۔انہوںنے کہاکہ ایل این جی ٹرمینل اور گوادرتا نوابشاہ پائپ لائن پاک ۔ چین اقتصادی راہداری کا حصہ ہے اور یہ دونوں منصوبے دسمبر 20174 تک مکمل کئے جائیں گے۔میبن صولت کے مطابق چینی کمپنی 30 فیصد کام پاکستان انجینئرنگ کونسل کی منظور شدہ پاکستانی کمپنیوں سے کروانے کی پابند ہوگی۔ ان دونوں منصوبوں کیلئے خصوصی سیکیورٹی کا انتظام کیا جائےگا۔پائپ لائن اور ٹرمینل پر پاکستانی سیکورٹی اداے سیکورٹی کی خدمات فراہم کریں گے جبکہ چینی کیمپ کے اندر چین کی سیکورٹی کمپنی کام کرےگی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…