نئی دہلی (نیوز ڈیسک) بھارت کے چار بڑے مندروں کے پاس 500 کھرب روپے کے اثاثے ہونے کا حیرت انگیز انکشاف ہوا ہے، ان مندروں کے پاس کل 20 لاکھ ٹن سونا ہے جو امریکی سونے کے ذخائر سے اڑھائی گنا اور بھارتی سوے کے ذخائر کا 40 گنا ہے۔ ملک کے چار بڑے مندروں آندھرا پردیش کے تیورو پتی تیورومالا مندر، شیڈی کے سائی بابا مندر، ممبئی کے سدھی وراتک اور وارانسی کے کاشی وشنات مندر کی آڈٹ رپورٹس کے مطابق ان کے کل اثاثوں کی قیمت ایک لاکھ 32 ہزار کروڑ روپے ہے۔ چاروں مندروں کے کل اثاثوں میں 60 ہزاقر 115 کروڑ روپے کا سونا اور چاندی شامل ہے، 43 ہزار 508 کرور روپے کی زمین ہے۔ 9 ہزار 873 کروڑ روپے سے زیادہ کے فکسڈ ڈیپازٹ ہیں اور 18 ہزار 748 کروڑ روپے کی خفیہ آمدن ہے تاہم یہ رقم غربائ ضرورت مندوں کو دینے کی بجائے مندروں کی تجوریوں میں پڑے ہیں۔آڈٹ رپورٹ کے مطابق چاروں مندروں کی سالانہ کمائی اوسطاً 2691 کروڑ روپے ہے۔ ان مندروں میں روزانہ پانچ لاکھ افراد 8 کروڑ روپے کا دان چڑھاتے ہیں۔ ان مندروں کی کمائی کا 39 فیصد حصہ کیش چڑھاوے کے طور پر آتا ہے۔ تقریباً 598 کروڑ روپے فکسڈ ڈیپازٹ کے ذریعے آتے ہی۔ تقریباً 209 کروڑ روپے کی قیمت کے سونے چاندی کے زیورات چڑھاوے کے طور پر آتے ہیں۔ 276 کروڑ روپے چندے کے طور پر ملتے ہیں اور 566 کروڑ روپے کی آمدن دیگر ذرائع سے ہوتی ہے۔ کمائی کے تقریباً 29 فیصد حصے کو بینکوں میں جمع کردیا جاتا ہے۔ 7 فیصد حصہ ضرورت مند لوگوں کو خیرات میں دیدیا جاتا ہے۔ 28 فیصد حصہ مندر کے پجاریوں اور دیگر اہلکاروں کی تنخواہوں پر خرچ ہوتا ہے اور صرف 2 فیصد حکومت کو دیا جاتا ہے، 33 فیصد کمائی دیگرکاموں پر خرچ کی جاتی ہے۔ مندروں کی دیکھ بھال پر صرف 1.4 فیصد حصہ خرچ کیا جاتا ہے۔