بدھ‬‮ ، 17 دسمبر‬‮ 2025 

سپریم کورٹ کا مولانا ہدایت الرحمان کو رہا کرنے کا حکم

datetime 18  مئی‬‮  2023 |

اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ نے ”گوادر حق دو تحریک“ کے رہنما مولانا ہدایت الرحمٰن کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔سپریم کورٹ میں جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے گوادر حق دو تحریک کے رہنما مولانا ہدایت الرحمن کی ضمانت سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

وکیل کامران مرتضیٰ نے کہا کہ مولانا ہدایت الرحمن پر لوگوں کو اکسانے کا الزام ہے اور دسمبر 2022 سے وہ تاحال جیل میں ہیں تاہم سرکاری وکیل نے کہا مرکزی ملزم ماجد جوہر کے جوڈیشل ہونے تک ہدایت الرحمن کو ضمانت نہ دی جائے۔جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ کیا ہدایت الرحمن پر پولیس اہلکار کے قتل میں اکسانے اور اعانت کا الزام ہے؟

جس پر وکیل کامران مرتضیٰ نے کہا کہ اکسانے اور اعانت کے جرم کا تعین ٹرائل میں ہوگا، مولانا ہدایت الرحمن کی تحریک پانی کی فراہمی سے متعلق ہے، گوادر انٹرنیشنل شہر بن رہا ہے اور وہاں لوگوں کو مسائل ہیں۔جسٹس سردار طارق مسعود نے کہا کہ گوادر اتنا بڑا شہر بن رہا ہے، آپ کا تعلق بلوچستان سے ہی ہے اور سینیٹر بھی ہیں، گوادر کے مسائل حل کرنے کے لیے کیا کر رہے ہیں۔

بعد ازاں عدالت نے تین لاکھ کے دو ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرتے ہوئے مولانا ہدایت الرحمن کو رہا کرنے کا حکم جاری کردیا۔امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران مولانا ہدایت الرحمن کی ضمانت پر رہائی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ترقی کے لیے آئین اور قانون کی بالادستی ضروری ہے اور ہم چاہتے ہیں ملک میں محمود و ایاز ایک ہی صف میں ہوں۔

انہوں نے کہا کہ عدالت سے ہمیں انصاف ملا، جس نے گودار کے عوام کو پانی کی فراہمی کے لیے احتجاج کیا اور آواز بننے کی کوشش کی، اس کو زندان میں ڈال دیا گیا۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان معدنی وسائل سے مالا مال ہے اور گودار ملکی معاشی ترقی کے لیے اہم حب ہے۔ماضی میں دئیے گئے عدالتی فیصلوں پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پاناما کیس میں ملک کے بااثر اور اشرافیہ کے نام آئے،

سپریم کورٹ میں ہماری درخواست کسی ایک فرد کے خلاف نہیں بلکہ 436 افراد کے خلاف کارروائی کے لیے تھی لیکن عدالت نے نواز شریف کے خلاف فیصلہ کسی اور وجہ سے دیدیا۔انہوں نے کہا کہ پاناما کے بعد پنڈورا لیکس اور توشہ خانہ میں بھی بڑے بڑے نام سامنے آئے مگر سپریم کورٹ خاموش ہے جبکہ نیب، ایف آئی اے اور عدالتوں نے بھی کوئی کارروائی نہیں کی۔یاد رہے کہ مولانا ہدایت الرحمن کو قتل کے الزام میں 13 جنوری 2023 کو گوادر سے گرفتار کیا گیا تھا۔گوادر پولیس نے حق دو تحریک کے رہنما مولانا ہدایت الرحمٰن کے خلاف قتل، اقدام قتل، لوگوں کو تشدد پر اکسانے اور دیگر الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…