منگل‬‮ ، 16 دسمبر‬‮ 2025 

صدر مملکت ، وزیراعظم ، رکن قومی اسمبلی ماہانہ کتنے لاکھ روپے تنخواہ لیتے ہیں ، تفصیلات سامنے آگئیں

datetime 16  مئی‬‮  2023 |

اسلام آباد (این این آئی)پبلک اکائونٹس کمیٹی (پی اے سی)نے چیف جسٹس اور ججز کی مراعات کی تفصیلات طلب کرلیں۔منگل کو پی اے سی کا اجلاس چیئرمین نور عالم خان کی صدارت میں ہوا جس میں صدرِ مملکت، وزیر اعظم، ججز، وزرا، اراکین قومی اسمبلی، اور بیوروکریٹس کی تنخواہوں کی تفصیلات پیش کی گئیں۔

چیئرمین پی اے سی نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ صدر مملکت کی تنخواہ 8 لاکھ 96 ہزار 550 روپے ماہانہ ہے جبکہ وزیر اعظم کی ماہانہ تنخواہ 2 لاکھ ایک ہزار 574 روپے ہے۔انہوں نے بتایا کہ چیف جسٹس آف پاکستان کی ماہانہ تنخواہ 15 لاکھ 27ہزار 399 روپے، سپریم کورٹ کے جج کی تنخواہ 14 لاکھ 70 ہزار 711 روپے جبکہ گریڈ 22 کے افسران کی تنخواہ 5 لاکھ 91 ہزار 475 روپے ماہانہ ہے۔چیئرمین نور عالم خان نے کہا کہ وفاقی وزیر کی تنخواہ 3 لاکھ 38 لاکھ 125 روپے، ایم این اے کی تنخواہ ایک لاکھ 88 ہزار روپے ماہانہ ہے۔پی اے سی اجلاس کو اٹارنی جنرل منصور اعوان نے بھی بریفنگ دی۔پی اے سی نے چیف جسٹس اور ججز کی مراعات کی تفصیلات بھی طلب کرلیں۔نور عالم خان نے کہا کہ ڈیم فنڈ کے قیام کے وقت سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے خود لکھا تھا کہ فنڈ کا آڈٹ ہوگا جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ عدالت کو ملنے والے تمام فنڈز پبلک فنڈز ہوتے ہیں۔اٹارنی جنرل نے کہا کہ ڈیم فنڈ کی رقم کو پبلک اکائونٹ کے بجائے کسی اور اکائونٹ میں رکھا گیا، جس مقصد کے لیے عوام نے عطیات دیے وہ پورا ہوا یا نہیں یہ بحث بعد کی ہے۔اٹارنی جنرل نے کہا کہ قانون کے مطابق ڈیم فنڈ کا آڈٹ ہونا چاہیے، پی اے سی کو آڈٹ حکام کی نشاندہی پر سپریم کورٹ سے معلومات لینے کا اختیار حاصل ہے۔انہوں نے کہا کہ معلومات فراہم کرنا سپریم کورٹ کی ذمہ داری ہے، سپریم کورٹ کا بجٹ چارجڈ ہوتا ہے جس پر ووٹنگ نہیں ہو سکتی جس پر پی اے سی چیئرمین نے کہا کہ ووٹنگ نہیں ہو سکتی لیکن آڈٹ ہو سکتا ہے۔چیئرمین نور عالم خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کو فنڈز عوام کے پیسوں سے دیے جاتے ہیں

پی اے سی سپریم کورٹ کی آڈٹ رپورٹ کو زیر غور لائے گی۔جس پر روحیل اصغر نے کہا کہ چیئرمین صاحب تنخواہ کے ساتھ ساتھ ججز کی مراعات کی تفصیل بھی منگوائیں۔چیئرمین پی اے سے نے کہا کہ کیا رجسٹرار سپریم کورٹ کی طلبی کے لیے وارنٹ جاری کروں، اس پر ایک اور رکن برجیس طاہر نے کہا کہ بالکل وارنٹ ایشو کرنے چاہیے۔نور عالم خان نے کہا کہ یا میں ان کو ایک اور موقع دے دوں

جس پر اراکین کمیٹی نے کہا کہ رجسٹرار سپریم کورٹ کو ایک اور موقع دے دیں۔نور عالم خان نے کہا کہ ہم نے ڈیم فنڈز اور سپریم کورٹ اکانٹس کے معاملے پر انہیں طلب کیا ہے تاہم پی اے سی نے 23 مئی تک رجسٹرار سپریم کورٹ کو پیش ہونے کا ایک اور موقع دے دیا۔نور عالم خان نے کہا کہ میں ذاتی طور پر آج ہی وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے حق میں تھامگر فیصلہ سب نے مل کر کرنا ہوتا ہے

اگر آئندہ ہفتے رجسٹرار سپریم کورٹ پیش نہیں ہوئے تو وارنٹ گرفتاری جاری کروں گا۔علاوہ ازیں چیئرمین نور عالم خان نے تجویز دی کہ 9 مئی کو ہونے والے پرتشدد واقعات میں ملوث ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی پنشن اور مراعات روکی جائیں۔

چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ وزارت دفاع کو گزارش کریں گے کہ ملوث ریٹائرڈ ملازمین کے پنشن بند کیے جائیں، 9 مئی کو ایک واقعہ ہوا جس میں ریٹائر لوگ بھی شامل تھے.چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والے نوجوانوں کو مستقبل میں کیریکٹر سرٹیفکیٹ کی بنیاد پر ملازمتیں نہ دی جائیں اور کور کمانڈر ہاس پر حملے کے معاملے کو دیکھا جائے کہ کیوں غفلت ہوئی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…