ریاض(این این آئی)مشرق وسطی میں ملازمتوں کی منڈیوں خاص طور پر سعودی عرب اور دبئی میں2023کی پہلی سہ ماہی میں مثبت نمو دیکھی گئی ہے،جس سے ہیڈ آفسز میں دستیاب عہدوں میں 18 فیصد اضافہ ہوا ہے جو عالمی سطح پر سکڑتی ہوئی ملازمتوں کے رجحان کے برعکس ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق معروف بین الاقوامی بھرتی ایجنسی رابرٹ والٹرز کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ بینکنگ اور مالیاتی خدمات کے شعبوں میں 2022 کے اسی عرصے کے مقابلے میں ملازمت کی آسامیوں میں 54 فیصد اضافے کے ساتھ سب سے زیادہ ترقی ہوئی ہے۔اس کے بعد ٹیکنالوجی اور ایچ آر کے شعبے ہیں، جہاں ملازمت کی آسامیوں میں بالترتیب 20 فیصد اور 10 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔رابرٹ والٹرز مڈل ایسٹ اینڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر جیسن گرنڈی نے کہا کہ مشرق وسطی کے معاشی استحکام اور مضبوطی کا مطلب یہ ہے کہ خطے میں سرمایہ کاری بلا روک ٹوک جاری رہی اور اس کے ساتھ ہی تقریبا تمام ممالک خاص طور پر دبئی میں اقتصادی نمو کے لحاظ سے مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔تمام نئے منصوبوں اور اقدامات کی منصوبہ بندی کے باعث، پیشن گوئی یہ ہے کہ نجی شعبے کی ترقی کے ساتھ، دبئی کی معیشت کا حجم اگلے 10 سالوں میں دوگنا ہو جائے گا۔گرنڈی کے مطابق سعودی عرب، غیر ملکی پیشہ ور افراد اور کاروباری اداروں کو ملک کی طرف راغب کرنے کے لیے تیزی سے کوششیں تیز کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ دوسرے ممالک کو دیکھتے ہوئے، سعودی نے سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے لیے اپنی آزاد زون پالیسی کا اعلان کیا ہے اور یہ سعودی عرب میں تیل کے انحصار کے بعد کی معیشت میں تبدیلی کو تیز کر رہا ہے۔مثبت مارکیٹ کے یہ تمام عوامل پیشہ ور افراد پر یکساں طور پر مثبت اثر ڈال رہے ہیں۔ آرام دہ قوانین اور ویزا کی سہولیات کے ساتھ ساتھ پرکشش معاوضے کے پیکجز غیر ملکی ہنرمندوں کے لیے مثبت محرک کے طور پر کام کرتے ہیں۔