اسلام آباد (نیوزڈیسک)نجی چینل کا عدلیہ مخالف پروگرام،معافی مسترد،عدالت نے حکم جاری کردیا،سپریم کورٹ آف پاکستان نے عدلیہ مخالف پروگرام کی سی ڈی اگلی سماعت پر عدالت میں چلانے کےلئے اٹارنی جنرل کو انتظامات کرنے کی ہدایت کر تے ہوئے کہا ہے کہ عدالت پروگرام کی سی ڈی دیکھنے کے بعد توہین عدالت سے متعلقہ کیس کا فیصلہ کرے گی۔ جمعرات کوجسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پرعدالت کوعدلیہ مخالف بینر لگانے کے حوالے سے کیس میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ عدالتی احکامات کی روشنی میں تحقیقات کے بعد عدلیہ مخالف بینر بنانے اور لگانے والے دس افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے تاہم دو افراد نے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کی ہے۔ جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ اس کیس کی تفتیش سپریم کورٹ نے نہیں پولیس نے کرنی ہے، اگر آپ کو ماسٹر مائنڈ کے بارے میں علم ہے تو عدالت کوبتادیاجائے، عدالت نے درخواست گزار کو ہدایت کی کہ وہ اس حوالے سے تفصیلی رپورٹ عدالت میں جمع کریں، سماعت کے دوران عدلیہ مخالف پروگرام کیس میں نجی چینل کے سی ای او نے عدلیہ مخالف پروگرام نشر کرنے پر معذرت کرتے ہوئے معافی کی استدعاکی تاہم عدالت نے ان کی استدعا مسترد کردی۔ درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اس پروگرام کے بعد نجی چینل نے عدلیہ مخالف کوئی پروگرام نشر نہیں کیا اس چینل کے سی ای او ہمیشہ سے عدلیہ کی بہت عزت کرتے رہے ہیں جس پرجسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ ایک پروگرام چلانے کےلئے مواد اکھٹا کرکے اسے چلایا جائے اورپھرکہا جا ئے کہ یہ پروگرام غیر ارادی طورپرنشرہوا ہے، ہم پروگرام کو دیکھ کر فیصلہ کرینگے جس کے بعد عدالت نے کورٹ میں پروگرام کی سی ڈی سکرین پرچلانے کے انتظامات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے مزید سماعت تیرہ اکتوبر تک ملتوی کر دی۔