کراچی (این این آئی) شہر قائد میں آٹے کابحران شدت اختیار کرگیا اورسندھ حکومت اور فلور ملز مالکان ایک دوسرے کے سامنے ڈٹ گئے۔ پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین چودھری عامر عبداللہ وائس چیئرمین حنیف تھارا اوعر دیگر ممبران کے ہمراہ جمعرات کوعید ملن تقریب میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ آٹا بحران شدت اختیارکرگیا ہے،ہم سندھ حکومت کی بلیک میلنگ میں نہیں آینگے،
سندھ حکومت کی بلیک میلنگ کے باعث آٹے کی قیمتوں میں اضافہ ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کراچی کی نصف فلور ملز میں گندم ختم ہوچکی ہے،بقیہ فلور ملز صرف 3 سے چار گھنٹے پیسائی کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اندرون سندھ سے کراچی شہر کیلئے گندم کی بلا روک ٹوک اجازت ہونی چاہیئے، اگر ہمارے یہ جائزمطالبات نہ مانے گئے تو ہم مجبوراََ دوروز بعد اپنے اگلے لا ئحہ عمل کا اعلان کریں گے۔چودھری عامرنے کہا کہ شہر میں آٹے کی قلت پیدا ہوگئی ہے،آئیندہ ہفتے آٹا 2سو روپے فی کلو تک پہنچ جائے گا جبکہ 48 گھنٹوں میں گندم کی سپلائی نہ ہوئی تو 2 مئی سے شہر کی تمام ملیں بند ہوجائیں گی۔ چودھری عامرنے مزید کہا کہ سندھ حکومت نے فلور ملز کے ساتھ دھوکہ کیاہے،سندھ حکومت ہمارے 4 ارب روپے دبا کر بیٹھی ہے جبکہسندھ حکومت گندم بھی جاری نہیں کررہی۔انکا کہنا تھا کہ عالمی مارکیٹ میں گندم سستا ہونے کے باوجود عوام کو مہنگا آٹا بیچا جارہا ہے،روس سے 93 روپے فی کلو گندم خریدی جاسکتی ہے جبکہ مقامی گندم 120 روپے فی کلو کی پڑ رہی ہے۔چودھری عامرنے مزید کہا کہ سندھ میں آنے والی گندم پر رشوت لینے کا بازار گرم ہے، رشوت کے باعث کراچی میں آٹا نایاب اور مہنگا ہورہا ہے، صوبائی حکومت نے تین ارب روپے کی وصولی کے باوجود گندم فراہم نہیںکی ہے،جس کے بعد شہر بھر میں ایک بار پھر آٹے کے بحران کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔