اتوار‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2025 

تارکین وطن کی ہنگری میں داخل ہونے کی کوشش پر جھڑپیں،کئی زخمی

datetime 17  ستمبر‬‮  2015 |

بڈاپسٹ(نیوز ڈیسک)ہنگری میں پولیس نے سربیا سے سرحد عبور کرنے کی کوشش کرنے والے تارکین وطن کو واپس پیچھے دھکیلنے کے لیے آنسو گیس اور پانی کی توپ کا استعمال کیا ہے۔سینکڑوں کی تعداد میں تارکین وطن اس وقت ہنگری کی سرحد سے متصل سربیا کے علاقے ہوگوز میں جمع ہیں اور ہنگری میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔ہنگری نے سرحد کو خاردار تاروں کی مدد سے بند کر رکھا ہے جس کی وجہ سے ہنگری کی پولیس اور تارکین وطن میں سرحد پر کشیدگی کا ماحول ہے۔ہنگری کے راستے جرمنی جانے کی کوشش میں تارکین وطن نے احتجاجاً سرحد پر تعینات ہنگری کے سکیورٹی اہلکاروں پر پانی کی بوتلیں اور پتھر پھینکے جبکہ پولیس نے انھیں منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور پانی کی توپ کا استعمال کیا۔ٹی وی پر نشر ہونے والے مناظر میں سربیا کی حدود میں آگ لگی ہوئی تھی جبکہ پولیس اہلکار اور ایمبولینس وہاں پہنچ رہی تھیں۔ سرحد کی دوسری جانب ہنگری کی پولیس تعینات تھی۔امریکی خبر رساں ایجنسی اے پی نے بتایا کہ جھڑپوں کے بعد ایمبولینس کے ذریعے کئی زخمی افراد کو طبی امداد دی گئی۔ ان میں سے زیادہ تر افراد آنسو گیس سے متاثر ہوئے تھے جبکہ ایک شخص کو ٹانگ پر زخم آئے۔وہاں موجود عراق کے عامر حسین نے بتایا کہ’ ہم جنگ اور تشدد سے بھاگ کر یہاں آئے ہیں اور ہمیں یورپ میں اس غیر انسانی اور ظالمانہ رویے کی توقع نہیں تھی۔‘جھڑپوں کے واقعے کے بعد ہنگری کے وزیر خارجہ کے ایک بیان کے مطابق انھوں نے سربیا سے کہا ہے کہ وہ سرحدی پولیس پر حملے کرنے والے تارکین وطن کے خلاف کارروائی کرے۔دوسری جانب کروئیشیا نے کہا ہے کہ وہ تارکین وطن کو شمالی یورپ جانے کا راستہ فراہم کرے گا اور اس نے ہنگری کی جانب سے سربیا کے ساتھ سرحد کو ایک دن بعد ایک نیا راستہ کھل گیا ہے۔منگل کی رات کو تارکین وطن کا پہلا گروپ سربیا اور کروئیشیا کی سرحد پر پہنچا تھا جسے یورپی ممالک میں جانے کا نیا راستہ کہا جا رہا ہے۔منگل کو ہنگری نے جب سربیا کے ساتھ اپنی سرحد کو بند کر دیا تو تارکین وطن کو لے کر کئی بسیں سیڈ شہر کی جانب روانہ ہوئیں جبکہ ہزاروں افراد جو جرمنی جانے کی کوشش میں ہیں وہ اس فیصلے سے محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔سرحدوں پر نافذ کی جانے والی نئی پابندیوں اور یورپی ممالک میں کوٹے کے تحت تارکین وطن کو پناہ دینے کے معاملے پر یورپی ممالک میں پناہ گزین کے مسئلے پر شدید اختلافات سامنے آئے ہیں۔بی بی سی کے نامہ نگار کا کہنا ہے کہ تارکینِ وطن ہنگری میں داخلے کی شدید خواہش رکھتے ہیں۔یورپی یونین کی باڈر ایجنسی کے مطابق رواں سال اب تک پانچ لاکھ سے زائد تارکینِ وطن ممبر ممالک میں پہنچے جبکہ گذشتہ برس یہ تعداد تین لاکھ سے کم تھی۔ ان میں سے بہت سے لوگ ایسے ہیں جو سمندری راستہ عبور کر کے یہاں آئے۔تاہم دوسری جانب سربیا کے وزیرِ الایکسندر ولین کہتے ہیں کہ ہنگری کی جانب سے سرحد کو بند کرنا غیر موزوں اقدام تھا۔بی بی سی سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ ہنگری کی حکومت نے انھیں سرحد بند کرنے سے قبل آگاہ نہیں کیا تھا اور دونوں ممالک کے حکام کے درمیان بہت کم ہی رابطہ ہے اور بات چیت باڑ کے اطراف سے ہی ہو رہی ہے۔منگل کو یورپی یونین کے ممبران نے اٹلی اور یونان سے آنے والے 40 ہزار تارکینِ وطن کی دوبارہ آبادکاری پر رضامندی کا اظہار کیا۔ تاہم ابھی ان ممالک کی خود کو تفویض کردہ کوٹے پر عمل درآمد کے لیے رضامندی دی جانا باقی ہے۔جس کے تحت ایک لاکھ 20 ہزار تارکینِ وطن کی مدد کی جائے گی۔جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے کہا ہے یہ مسئلہ صرف مل جل کر حل ہو سکتا ہے۔ اور یہ پورے یورپی یونین کی ذمہ داری ہے۔ تاہم دوسری جانب چیک رپبلک، سلواکیا اور ہنگری نے تارکینِ وطن کے حوالے سے کوٹے کے طریقہکار کی مخالفت کی ہے۔ادھر اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کی ترجمان ملیسا فلیمنگ کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کی جانب سے دو ٹوک ایکشن نہ ہونے کی وجہ سے وہ سمجھتی ہیں کہ تارکینِ وطن کا بحران جاری رہے گا۔جرمنی نے پیر کو سرحد پر عارضی کنٹرول کو متعارف کروایا تھا۔اس کی بدولت تارکینِ وطن کی آسٹریا جانے کی رفتار میں کمی آئی جہاں 2000 افراد نے رات ریلوے سٹیشن پر ہی گذاری۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…