کولمبو(این این آئی) مالی مشکلات کی شکار سری لنکا کی حکومت چین کو ایک لاکھ بندر فراہم کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے کے رپورٹ کے مطابق سری لنکا کے وزیر زراعت مہندا امرویرا کا کہنا ہے کہ چین نے سری لنکا سے ایک لاکھ بندر اپنے ملک بھیجنے کی درخواست کی ہے تاہم اس سلسلے میں ابھی بات چیت جاری ہے۔
مہندا امرویرا کا کہنا تھا کہ چین ان بندروں کو اپنے ایک ہزار مختلف چڑیا گھروں میں رکھنا چاہتا ہے۔ 11 اپریل کو سری لنکا کی وزارت زراعت کی میٹنگ میں اس پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔یاد رہے کہ اس وقت سری لنکا میں بندروں کی تعداد اب تک کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ وزیر زراعت مہندا امرویرا کے مطابق سری لنکا میں اس وقت 30 لاکھ سے زیادہ بندر ہیں۔ ان کا دعوی ہے کہ یہ بندر زراعت اور فصلوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچا رہے ہیں۔حکام کے مطابق پچھلے ایک سال میں بندروں نے تقریبا دو کروڑ ناریل خراب کر ڈالے ہیں۔ بندروں کی وجہ سے فصلوں کی تباہی سے معیشت کو بہت زیادہ نقصان ہو رہا ہے۔ اسی وجہ سے انھوں نے کچھ بندر چین بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق کچھ لوگوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ چین ان بندروں کا گوشت کھانے کیلئے استعمال کر سکتا ہے۔ وزیر زراعت مہندا نے ایسے کسی امکان کو مسترد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ سری لنکا میں بندروں کو پکڑنے سے لے کر چین لے جانے تک کے تمام اخراجات چین برداشت کرے گا۔مہندا کا کہنا تھا کہ بندر کو پکڑنے میں تقریبا پانچ ہزار سری لنکن روپے خرچ ہوتے ہیں۔ چین ہر بندر پر 30 سے 50 ہزار سری لنکن روپے خرچ کرنے جا رہا ہے۔ جس میں بندر کو پکڑنے، اس کا معائنہ کرنے، پنجرے میں رکھنے اور اسے چین لے جانے کے اخراجات شامل ہیں۔ان کا کہناتھا کہ ایسے میں اگر چین بندروں کو گوشت کے لیے استعمال کرنا چاہتا ہے تو اسے یہاں کسی قسم کا منافع کمانے کے لیے کم از کم ایک لاکھ روپے میں بندر بیچنا پڑے گا۔