اتوار‬‮ ، 20 اپریل‬‮ 2025 

گولڈن جوبلی کنونشن میں شرکت کیوں کی ؟ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی وضاحت

datetime 11  اپریل‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی ) سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ آئین سے اظہار یکجہتی کیلئے کنونشن میں شرکت کی دعوت قبول کی تھی ۔ انہوں نے یقینی دہانی کرائی گئی تھی کہ سیاسی تقاریر نہیں ہوں گی ، ایوان میں تقریر نہیں کرنی تھی لیکن سیاسی بیانات پر بات کرنے کی درخواست کی ۔ آئین کی گولڈن جوبلی تمام شہریوں کیلئے باعث مسرت ہے،

یہ کسی مخصوص ادارے یا سیاسی جماعت کا تنہا استحقاق نہیں ہے۔نجی نیوز چینل اے آروائی نیوز کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان کے سینئر ترین جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے آئین گولڈن جوبلی کنونشن میں شرکت پر وضاحت جاری کردی، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے وضاحت میں کہا کہ سپریم کورٹ کے ججز کو آئین کی گولڈن جوبلی منانے کی دعوت دی گئی، یقین دہانی حاصل کی گئی تھی کہ سیاسی تقاریر نہیں ہوں گی۔دوسری جانب ملکی افق پر محاذ آرائی تاریخی بلندیوں کو چھو گئی ہے جبکہ آنے والا وقت مزید تصادم کی نشاندہی کرتا نظر آتا ہے، پنجاب اسمبلی الیکشن کے لئے عدالت عظمیٰ کے حکم کے باوجود 21 ارب روپے الیکشن کمیشن کو بہم نہ پہنچائے گئے بلکہ مسئلہ پارلیمان میں پیش کر کے التوا کی نظر کر دیا گیا۔ یہ باتیں عام لوگ اتحاد کے رہنما جسٹس (ر) وجیہ الدین نے ایک بیان میں کہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلکہ چیف الیکشن کمشنر نے انتظامیہ اور مقننہ سے یہ کہہ کر الیکشنز ایکٹ میں ترمیم چاہی ہے کہ عدلیہ ان کے معاملات میں بے جا مداخلت کرتی رہی ہے اور خود صدر کو بھی الیکشن کی تاریخ دینے کا استحقاق قانون سے خارج ہو جانا چاہئیے۔ یہ وہی کمیشن ہے جس نے خیبر پختونخوا اسمبلی کے الیکشن جو 90 دن کی مدت میں یعنی 18 اپریل تک ہو جانے چاہئیے تھے،

ان کے بارے میں ابھی پہلا قدم تک نہیں اٹھایا ہے، نتیجتاً پنجاب اور خیبر پختونخوا کے نگراں وزرائے اعلیٰ کس کھاتے میں اور کب تک قائم اور دائم رہیں گے؟ یہ بھی یاد رہے کہ وزارت خزانہ نے حج درخواستوں پر قرعہ اندازی سے اجتناب کرتے ہوئے تمام درخواستیں قبول کر لیں اور 163 ملین ڈالر یعنی تقریباً 49 ارب روپے اس مد میں بلاجواز مختص کر دیئے۔ عدلیہ سے محاذ آرائی اس حد تک پہنچی کہ

جج قاضی فائز عیسیٰ کو پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں بلایا اور ان کے علاوہ وہاں صرف وزیراعظم، بلاول بھٹو اور آصف علی زرداری نے تقاریر کیں اور عدلیہ کی درانہ دھجیاں اڑائیں۔ بعد میں نیشنل اسمبلی سیکرٹریٹ نے وضاحتی بیان جاری کر دیا، جس میں کہا گیا کہ یہ پارلیمانی میٹنگ نہیں تھی۔ جبکہ متضاد آثار میں میٹنگ کا اسمبلی ہال میں ہونا، اسپیکر کا ڈائس پر براجمان رہنا

اور مریم نواز جیسی ہستیوں کا وزیٹرز گیلری میں پایا جانا شامل ہیں۔ یہ بھی امر واقع ہے کہ اگر یہ پارلیمانی اجلاس نہ تھا تو وہاں مستعمل الفاظ پر توہین عدالت کا قانون لاگو ہونا چاہیئے۔ پاکستانی قوم اتنی بھی سادہ نہیں کہ اگر آئین 10 اپریل 1973ء کو نافذ ہوا تو اس کا پچاسواں یوم تاسیس 10 اپریل 2022ء کو ہونا تھا۔

جبکہ اس روز سابقہ حکومت پر عدم اعتماد کا ووٹ دیا جا چکا تھا۔ 10 اپریل 2023ء تو آئین کا 51 واں یوم تاسیس بنتا ہے۔خیا ل رہے کہ سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس فائز عیسیٰ خصوصی دعوت پر آئین پاکستان کی گولڈن جوبلی کی تقریب میں شریک ہوئےتھے ۔

پیر کو پاکستان کی گولڈن جوبلی تقریب میں شریک جسٹس قاضی فائز عیسیٰ وزیراعظم شہباز شریف کے قریب حکومتی نشستوں پر براجمان تھے۔تقریب کے دور ان سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج کے ایک طرف وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار ،

وفاقی وزیر مولانا اسعد محمود اور دوسری جانب آصف علی زر داری و دیگر موجود تھے ۔1973 کے آئین کی گولڈن جوبلی کی تقریب کے دوران وزیرِاعظم شہباز شریف، وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو، سابق صدر آصف علی زر داری ،وزیرِاعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سمیت دیگر حکومتی اراکین بھی شریک ہوئےتھے۔



کالم



ڈیتھ بیڈ


ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…