اتوار‬‮ ، 20 اپریل‬‮ 2025 

ہتھیاروں کی غیرمنظم تجارت عالمی امن کیلئے خطرہ قرار ، پاکستان کا انتباہ

datetime 11  اپریل‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک(این این آئی )پاکستان نے عالمی برادری کو خبردار کیاہے کہ ہتھیاروں اور فوجی ساز و سامان کی غیرمنظم فروخت عالمی امن کے لیے خطرہ ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اسلحے کی تجارت کو منظم کرنے کی ضرورت پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے

پاکستانی سفیر عامر خان نے کہا کہ چند ممالک کی انتہائی قوم پرستانہ اور تسلط پسند پالیسیوں نے صورتحال کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔سلامتی کونسل کو پیش کردہ 2020 کی ایک رپورٹ میں اقوام متحدہ کے انڈر سیکریٹری جنرل ایزومی ناکمٹس نے کہا کہ تقریبا ایک ارب چھوٹے ہتھیاروں کا پھیلا ایک بڑا عالمی خطرہ ہے، 2010 سے 2015 تک یہ ہتھیار ہر سال تقریبا 2 لاکھ اموات کا سبب بنے۔اسی طرح کی ایک رپورٹ میں ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایک اور اہم مسئلے پر روشنی ڈالی جوکہ ہتھیاروں کی غیرذمہ دارانہ پیداوار اور ذخیرہ اندوزی ہے، رپورٹ میں بتایا گیا کہ دنیا بھر میں ہتھیاروں کی 80 فیصد برآمدات 6 ممالک(چین، فرانس، جرمنی، روس، برطانیہ اور امریکا)سے ہوتی ہیں۔پاکستانی سفیر عامر خان نے کہا کہ عالمی امن اور سلامتی کو کچھ ریاستوں کی انتہائی قوم پرست اور تسلط پسندانہ پالیسیوں سے خطرہ لاحق ہے، خاص طور پر وہ ریاستیں جو انتہا پسند نظریات سے متاثر ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ ریاستیں روایتی اور جوہری ہتھیاروں کی صلاحیتوں بڑھانے کی کوشش کر رہی ہیں تاکہ پڑوسی ممالک کو دھمکایا جاسکے، علاقائی بالادستی قائم کی جاسکے اور عالمی طاقت بننے کی خواہشات کی تکمیل کی جاسکے، یہ ریاستیں اقلیتوں پر ظلم ڈھاتی ہیں اور خود ارادیت کو بھی کچل دیتی ہیں۔عامر خان نے مزید کہا کہ ان ریاستوں کو عالمی احتساب کے فقدان اور متعدد ذرائع سے جدید ہتھیاروں اور ٹیکنالوجیز کی بلا روک ٹوک فراہمی کی وجہ سے حوصلہ افزائی ملتی ہے۔

پاکستانی سفیر نے کہا کہ جنگ کا سبب بننے والے مسائل کا حل جنگی آلات سے کہیں زیادہ اہم ہے، ان ہتھیاروں کی قیمت انسانی جان کی صورت ادا کرنے کی بڑھتی شرح کے پیش نظر اس حوالے سے ایک جامع اور مربوط نظام بنانے کی اشد ضرورت ہے۔عامر خان نے کہا کہ غیرقانونی تجارت اور کمزور قوانین ہتھیاریوں کی باآسانی دستیابی کے اہم عوامل ہیں، ہر روز خواتین اور بچوں سمیت معصوم لوگ

ان ہتھیاروں کو استعمال کرنے والے دہشت گردوں، مجرموں اور باغیوں کے قاتلانہ عزائم کا شکار ہو رہے ہیں اور اس سب سے نمٹنے کے لیے پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی قیمتی جانوں کا ضیاع ہورہا ہے۔پاکستانی سفیر نے کہا کہ منظم جرائم، منشیات کی اسمگلنگ اور اسلحے کی غیر قانونی تجارت کا

گٹھ جوڑ ایک مشکل چیلنج ہے جس نے اس معاملے کی پیچیدگی میں اضافہ کردیا ہے۔اقوام متحدہ کا پروگرام آف ایکشن، انٹرنیشنل ٹریسنگ انسٹرومنٹ اور فائر آرم پروٹوکول ان ہتھیاروں کے استعمال، ضابطے اور ان کے اثرات سے نمٹنے کے لیے ایک معیاری فریم ورک فراہم کرتا ہے، تمام ممالک کو اسے مکمل طور پر لاگو کرنے کے لیے کوششیں تیز کرنے کی ضرورت ہے۔



کالم



ڈیتھ بیڈ


ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…