’’ایک روٹی کے عوض مغفرت‘‘

18  اگست‬‮  2017

حضرت سیدنا ابو بردہ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں:جب حضرت سید نا ابو موسیٰ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ کی وفات کا وقت قریب آیا تو آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے اپنے تمام بیٹوں کو اپنے پاس بلاکر فرمایا: میں تمہیں صاحب الرغیف (یعنی روٹی والے) کا قصہ سناتا ہوں ، اسے ہمیشہ یاد رکھنا،پھرفرمایا:ایک عابد شخص اپنی جھو نپڑی میں لوگو ں سے الگ تھلگ عبادت کیاکرتا تھا ۔ وہ ستر سال تک اسی جھونپڑی میں رہا ،اس عرصہ

میں کبھی بھی اس نے عبادت کو ترک نہ کیا اور نہ ہی کبھی اپنی جھونپڑی سے باہر آیا۔پھر ایک دن وہ جھونپڑی سے باہر آیا تو اسے شیطان نے ایک عورت کے فتنے میں مبتلا کردیا، اور وہ سات دن یا سات راتیں اسی عورت کے ساتھ رہا، سات دن کے بعد جب اس کی آنکھوں سے غفلت کا پردہ ہٹا تو وہ اپنی اس حرکت پر بہت نادم ہوا، اور اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں تو بہ کی، اور وہاں سے رخصت ہوگیا ۔ وہ اپنے اس فعل پر بہت نادم تھا ،اب اس کی یہ حالت تھی کہ قدم قدم پر نما ز پڑھتا اور تو بہ کرتا۔ پھر ایک رات وہ ایسی جگہ پہنچا جہاں بارہ مسکین رہتے تھے ۔ وہ بہت زیادہ تھکا ہوا اور بھوکا تھا، تھکاوٹ اور بھوک کی وجہ سے وہ ان مسکینوں کے قریب گر پڑا ۔ایک راہب روزانہ ان بارہ مسکینوں کو ایک ایک روٹی دیتا تھا ۔ جب وہ راہب آیا تو اس نے رو ٹی دینا شروع کی اور اس عا بد کو بھی مسکین سمجھ کر ایک روٹی دے دی ،اوران بارہ مسکینوں میں سے ایک کو روٹی نہ ملی تو اس نے راہب سے کہا : آج آپ نے مجھے روٹی کیوں نہیں دی؟ راہب نے جب یہ سنا تو کہا:میں تو بارہ کی بارہ روٹیاں تقسیم کر چکاہوں ۔پھر اس نے مسکینوں سے مخاطب ہو کر کہا: کیا تم میں سے کسی کو دو روٹیاں ملی ہیں؟ سب نے کہا :نہیں ہمیں توصرف ایک ایک ہی ملی ہے ۔ یہ سن کر راہب نے اس شخص سے کہا : شاید تم دوبارہ روٹی لینا چاہتے ہو،جاؤ آج کے بعد تمہیں روٹی نہیں ملے گی۔ جب اس عابد

نے یہ سنا تو اسے اس مسکین پر بڑا ترس آیا چنانچہ اس نے وہ روٹی مسکین کو دے دی اور خود بھوکار ہا اور اسی بھوک کی حالت میں اس کا انتقال ہوگیا ۔جب اس کی ستر سالہ عبادت اور غفلت میں گزری ہوئی سات راتوں کا وزن کیا گیا ،تو اللہ تعالیٰ کی نافرمانی میں گزاری ہوئیں راتیں اس کی ستر سالہ عبادت پر غالب آگئیں۔پھرجب ان سات راتوں کا موازنہ اس روٹی سے کیا گیا جو اس نے مسکین کو دی تھی تو وہ روٹی ان راتوں پر غالب

آگئی اور اس کی مغفرت کردی گئی۔حضرت سیدنا ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے یہی حکایت اس طرح مروی ہے: ایک عابد نے ستر سال تک اللہ عزوجل کی عبادت کی ، پھر اس نے ایک فاحشہ عورت سے گناہ کیا۔ تو اللہ عزوجل نے اس کے تمام اعمال ضائع کردیئے، (پھرجب اسے اپنے گناہ کا احساس ہوا تو وہ تا ئب ہو گیا)کچھ دنوں کے بعد اسے ایسی بیماری لا حق ہوئی کہ وہ چلنے پھرنے سے معذور ہوگیا ۔ ایک دن اس نے

دیکھا کہ ایک شخص روٹیاں تقسیم کر رہا ہے گرتے پڑتے یہ بھی وہاں پہنچا اور اس نے بھی ایک روٹی حاصل کرلی۔ ابھی اس نے روٹی کھانا شرو ع بھی نہ کی تھی کہ اسے ایک مسکین نظرآیا ،چنانچہ اس نے وہ روٹی مسکین کو دے دی اور خود بھو کا ہی رہا۔ اللہ عزوجل کی بارگاہ میں اس کا یہ عمل ایسا مقبول ہوا کہ اس کی مغفرت کردی گئی اور اسے ستر سالہ عبادت کا ثواب بھی لوٹا دیا گیا۔ معلوم ہوا صدقہ مشکل وقت میں کام آئے گا۔(بحوالہ:عیون الحکایات جلد دوم مؤلف امام ابوا لفَرَج عبدالرحمن بن علی جوزی علیہ رحمۃ اللہ القوی المتوفیٰ ۵۹۷ ھـ)

موضوعات:



کالم



ناکارہ اور مفلوج قوم


پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…