ٹیم میں کپتان کی تبدیلی مسائل کا حل نہیں،شاہد آفریدی نے اصل مسئلہ بتا دیا

22  دسمبر‬‮  2022

لندن (این این آئی)سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ قومی ٹیم میں بابر اعظم کی بطور کپتان تبدیلی حل نہیں،کپتان کے مائنڈسیٹ کو تبدیل کرنا ضروری ہے۔انگلینڈ سے ٹیسٹ سیریز میں وائٹ واش شکست پر نجی میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق کپتان نے کہا کہ کپتانوں کو ہٹانا مسائل کا حل نہیں ہے،

اصل مسئلہ کپتانوں کا مائنڈ سیٹ تبدیل کرنا ہے اور کپتانوں کا مائنڈ سیٹ ہماری مینجمنٹ تبدیل کرے گی کہ تاکہ واضح ہوجائے کہ ہم اپنے کپتان سے کیسا مائنڈ چاہتے ہیں۔شاہد آفریدی نے کہا کہ اگر مینجمنٹ کو ٹیم کو ٹاپ پر لے کر جانا ہے تو ٹیم کو بابر اعظم کا مائنڈ سیٹ تبدیل کرنا ہوگاکیوں کہ میرے نزدیک یہ صرف بابر اعظم کی ہی غلطی نہیں یہ کھلانے والی مینجمنٹ اور سینئر کھلاڑی جو اس وقت ٹیم میں موجود ہیں ان کی بھی ہے۔سابق کپتان نے کہا کہ جنہوں نے اس ٹیم کو کھلانا ہے انہوں نے اس حوالے سے پلان بنانا ہے، ایک ایسا پلان جو کپتان کو یہ بتائے کہ ہمیں کس لیول کی کرکٹ کھلاڑیوں سے چاہیے لہذا اگر بابر کو اکیلے اس چیز کیلئے مورد الزام ٹھہرایا جائے تو میرے نزدیک غلط ہے۔ سابق کپتان نے کہا کہ کپتانوں کو ہٹانا مسائل کا حل نہیں ہے، اصل مسئلہ کپتانوں کا مائنڈ سیٹ تبدیل کرنا ہے اور کپتانوں کا مائنڈ سیٹ ہماری مینجمنٹ تبدیل کرے گی کہ تاکہ واضح ہوجائے کہ ہم اپنے کپتان سے کیسا مائنڈ چاہتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟


’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…