مسلم لیگ (ن) کو دال میں کچھ کالا نظر آ رہا ہے

26  جولائی  2022

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) مسلم لیگ نون کو دال میں کچھ کالا نظر آ رہا ہے اس لئے وہ اپنے سیاسی بیانیے پر نظرثانی کر رہی ہے اور اس میں یہ امکانات بھی شامل ہیں کہ شاید اسے اپنے پرانے ’’ووٹ کو عزت دو‘‘ کا بیانیہ اختیار کرنا پڑے۔روزنامہ جنگ میں انصار عباسی کی شائع خبر کے مطابق متعلقہ حلقوں سے کچھ ’’پریشان کُن‘‘ اشارے ملنے

کے بعد نون لیگ کے قائد میاں نواز شریف صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں اور کچھ اداروں کے حوالے سے پارٹی کے سخت موقف کی پالیسی اختیار کرنے پر غور کر رہے ہیں۔اس بات پر بھی غور کیا جا رہا ہے کہ میاں نواز شریف عوام اور میڈیا کے ساتھ اپنی رابطہ کاری دوبارہ شروع کریں۔ ایک ذریعے کا کہنا تھا کہ ہمیں حکومت نہیں چاہئے تھی اور ہم رواں سال مئی میں نئے انتخابات کے خواہشمند تھے لیکن ہمیں کہا گیا کہ آپ ملک کے بھلے کیلئے کام جاری رکھیں۔انہوں نے مزید کہا کہ بعد میں نون لیگ کی زیر قیادت اتحاد نے پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچانے کیلئے غیر مقبول اور سخت فیصلے کیے۔ لیکن اب معاملات کو نئے انتخابات کی طرف دھکیلا جا رہا ہے جو حکمران جماعتوں بالخصوص نون لیگ کیلئے فائدہ مند نہیں۔نون لیگ کے ذرائع سے پتہ چلتا ہے کہ پارٹی قیادت جلد انتخابات کے امکانات کی اطلاعات سے خوش نہیں۔ ذریعے کا کہنا تھا کہ ہم یہ بات نواز شریف کی واپسی، موزوں حالات کی غیر موجودگی اور تمام سیاسی جماعتوں کیلئے یکساں اصول طے کیے جانے تک قبول نہیں کریں گے۔

نون لیگ کے ذرائع کا کہنا تھا کہ پارٹی قیادت بشمول میاں نواز شریف کو سیاسی بنیادوں پر نشانہ بنایا گیا اور ان پر مقدمات چلائے گئے۔ آئندہ انتخابات تک نون لیگ چاہتی ہے کہ عدالتیں میاں نواز شریف کی اپیلوں پر فیصلہ کر لیں تاکہ پارٹی کو انتخابات میں جانے کیلئے منصفانہ موقع مل سکے۔

نون لیگ کے سابق رکن قومی اسمبلی طلال چوہدری نے ہفتہ کو خبردار کیا کہ نون لیگ کو جلد انتخابات کی طرف نہ دھکیلا جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو انتخابات سے قبل مساوی مواقع دیے جانا چاہئیں۔پارٹی کے ایک رکن کا کہنا تھا کہ کچھ نہ کچھ غلط ہو رہا ہے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ نون لیگ کے بارے میں غلط اندازے نہ لگائے جائیں۔ کہا جاتا ہے کہ جس نئی حکمت عملی پر غور کیا جا رہا ہے؛ اگر اسے حتمی شکل دے کر عمل شروع کردیا گیا تو اس کے بعد نون لیگ کسی طرح کا تعاون نہیں کرے گی۔

پیر کے دن، حکمران اتحاد نے سپریم کورٹ کو کھل کر تنقید کا نشانہ بنایا اور خصوصاً چیف جسٹس کی زیر قیادت تین رکنی بینچ پر تنقید کی۔ تنقید کی قیادت نون لیگ کی نائب صدر مریم نواز نے کی اور وہ تین رکنی بینچ سے شدید ناراض نظر آئیں۔

حتیٰ کہ انہوں نے ’’فکسڈ میچز‘‘ کی طرز پر اس تین رکنی بینچ کیلئے ’’فکسڈ بینچ‘‘ جیسے الفاظ استعمال کیے اور کہا کہ یہ بینچ حکمران اتحاد کو نشانہ بنا رہا ہے اور پی ٹی آئی کی حمایت کررہا ہے۔ انہوں نے لوگوں کو یاد دہانی کرائی کہ کس طرح نواز شریف کو عدلیہ نے نشانہ بنایا اور حوالہ جات دیتے ہوئے کہا کہ یہ عدلیہ کے دہرے معیارات ہیں۔

مریم نواز نے ہلکا سا اشارہ دیا کہ ’’امپائرز‘‘ کی طرف سے عمران خان کو کچھ حمایت مل رہی ہے لیکن انہوں نے فوراً ہی کہا کہ فی الحال وہ اس معاملے پر خصوصاً بات نہیں کرنا چاہتیں۔مریم نے یہ بھی کہا کہ موجودہ حکومت، جس کی قیادت ان کے چچا کر رہے ہیں، غیر فعال ہے اور اگر وہ حکومت میں ہوتیں تو فوراً حکومت چھوڑ دیتیں۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…