کسی مذہبی حلئے والے فرد کی نازیبا ویڈیو سامنے آ جائے تو ٹی وی چینلز سمیت سب کہتے ہیں کہ پکڑو پکڑو، سزا دو، لٹکا دو، سابق گورنر کی ویڈیو وائرل ہوئی تو کہا گیا کہ خاموش رہو، ذاتی معاملہ ہے اللہ پر چھوڑ دیں، انصار عباسی

30  ستمبر‬‮  2021

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) معروف صحافی انصار عباسی اپنے کالم فحش وڈیوز اور سلیکٹو جسٹس میں لکھتے ہیں کہ کسی مذہبی حلیے والے فرد کی نازیبا وڈیو سامنے آ جائے تو ٹی وی چینلز سمیت سب کہتے ہیں کہ پکڑو پکڑو، جیل میں ڈالو، سزا دو، لٹکا دو۔ لیکن اگر ایسی وڈیو کسی سیاستدان یا کسی دوسرے کی آ جائے اور خاص طور پر اگر ایسا فرد سیکولر سوچ کا مالک ہو تو پھر نہ پکڑنے کی بات کی جاتی ہے،

نہ جیل میں ڈالنے یا لٹکانے کا کہا جاتا ہے بلکہ کہا جاتا ہے کہ یہ ذاتی معاملہ ہے، اسے مت اچھالو۔ اب تو ایک طبقہ یہ بھی کہہ رہا ہے کہ اگر کسی مرد نے کسی عورت کے ساتھ اُس کی مرضی سے تعلق قائم کیا تو یہ کوئی جرم ہی نہیں۔ یہی لوگ ایک سابق گورنر اور سیاستدان کے بارے میں یہ بات کر رہے ہیں، چیئرمین نیب کی وڈیو پر بھی ان کا مطالبہ رہا کہ اس حوالے سے تحقیقات کی جائے اور اگر یہ وڈیو درست ہے تو چیئرمین نیب کو فارغ کیا جانا چاہئے۔ گویا طرح طرح کی باتیں کی جاتی ہیں لیکن جرم یا گناہ کرنے والے کو دیکھ کر ہر کوئی اپنی اپنی مرضی کی سزا یا رعایت تجویز کر دیتا ہے۔اسلام ہمیں تعلیم دیتا ہے کہ کسی کے عیب کی ٹوہ میں مت رہو اور اگر کسی کے اس طرح کے عیب یا گناہ پر پردہ پڑا ہوا ہے تو اُس کی پردہ پوشی ہی کی جانی چاہئے۔ معروف صحافی نے لکھا کہ میری ایک بہت بڑے عالمِ دین سے بات ہوئی تو اُنہوں نے میرے سوال پر کہا کہ اگر کسی کے پاس اس طرح کی وڈیو آ جائے تو اُسے آگے پھیلانے کی بجائے متعلقہ شخص سے شیئر کرے اور اُسے ایسے گناہ سے بچنے اور توبہ کرنے کی ترغیب دے۔ اگر ایسی وڈیو میں شامل فرد کوئی سیاستدان ہے، کسی اہم عہدے پر فائز ہے یا کسی ادارے بشمول تعلیمی ادارے یا مدرسے سے منسلک ہے تو ایسے فرد کے سربراہ یا کسی بڑے افسر یا منتظم کے سامنے یہ معاملہ رکھیں تاکہ ایسے شخص کو اُس عہدے یا ذمہ داری سے فارغ کر دیا جائے۔

معروف صحافی اپنے کالم میں مزید لکھتے ہیں کہ اگر وڈیو وائرل ہو جائے جس طرح کے لاہور کے مدرسے کے ایک مفتی، چیئرمین نیب اور اب ن لیگ کے رہنما اور سابق گورنر سندھ زبیر عمر کی وڈیوز وائرل ہوئیں اور سب کو اس معاملہ کا علم ہو گیا تو ایسی صورت میں بھی اس وڈیو کو مزید پھیلانے کے گناہ سے تو بہرحال ہمیں بچنا

چاہئے لیکن ریاست اور حکومت کی ذمہ داری بن جاتی ہے کہ اس معاملہ پر قانونی کارروائی کرے کیوں کہ یہ گناہ یا جرم اس کے سامنے آ چکا۔ پہلے تو تحقیق کر لی جائے کہ وڈیو درست بھی ہے یا نہیں اور اگر درست ہو تو پھر قانون کے مطابق متعلقہ افراد کو پکڑا جائے اور قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے۔ ہم نے دیکھا کہ

لاہور کے مدرسے سے تعلق رکھنے والے فرد کو تو فوری گرفتار کیا گیا (جو ایک درست عمل تھا) لیکن چیئرمین نیب اور محمد زبیر عمر کے کیس میں ریاست اور حکومت خاموش ہیں۔ معروف صحافی نے لکھا کہ جب گناہ اور جرم سامنے آ ہی گیا تو حکومت کو ایکشن لینا چاہئے تھا اور اُس نے لاہور مدرسے کے کیس میں ایکشن لیا بھی

لیکن دوسرے دو کیسوں میں مبینہ گناہ اور جرم سامنے آ گئے ہیں اور ریاست، حکومت خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں؟ چیئرمین نیب اور محمد زبیر کی وڈیوز اگر درست ہیں تو پھر چوں کہ معاملہ عام ہو چکا اس لئے اُن کے خلاف بھی وڈیو کے صحیح ثابت ہونے پر ایکشن ہونا چاہئے اور جو بھی قانون میں ایسے گناہ اور جرم کی سزا موجود ہے

وہ اُنہیں بھی ملنی چاہئے۔ اس معاملہ پر ن لیگ کی قیادت کو بھی اپنی ذمہ داری نبھاتے ہوئے تحقیقات کرنی چاہئے اور اگر یہ وڈیو درست ہے تو زبیر کو پارٹی سے نکال دیا جانا چاہئے۔ انہوں نے مزید لکھا کہ جہاں تک اس معاملہ کے تناظر میں مرد اور عورت کی مرضی پر گناہ کو اگر کوئی Justifyکرتا ہے تو پھر ایسا عمل مغربی معاشرہ

میں تو قابلِ قبول ہو سکتا ہے، ایک اسلامی معاشرہ میں اس کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ انہوں نے آخر میں لکھا کہ اعلیٰ عہدوں پر فائز افراد کے لئے بھی ضروری ہے کہ اُن کا کردار بہترین ہو لیکن افسوس کہ ہمارے ایوانِ اقتدار، اسمبلیوں اور اعلیٰ عہدوں پر بیٹھنے والوں کے کردار کے معاملہ میں خرابی کو نظر انداز کیا جاتا ہے، جو بہت غلط بات ہے۔

موضوعات:



کالم



بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟


’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…