لاہور پولیس کا ایک اور فرزند فرض کی راہ میں شہید ہوگیا

13  اگست‬‮  2021

لاہور (آن لائن)سی سی پی او لاہور ایڈیشنل آئی جی غلام محمود ڈوگر نے کہا ہے کہ قیمتی جانوں کا نذرانہ دے کر شہریوں کی جان و مال کی حفاظت یقینی بنا رہے ہیں۔جرائم پیشہ افراد کے قلع قمع کے لئے تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں تاکہ شہری پر امن ماحول میں سکون سے زندگی بسر کر سکیں۔لاہور پولیس کا ایک اور فرزند گذشتہ روز شہریوں کے جان و مال کی حفاظت کے دوران

ڈاکووں کا مقابلہ کرتے ہوئے فرض کی راہ میں قربان ہو گیا۔ شکر گڑھ ناروال کا رہائشی چالیس سالہ کانسٹیبل محمد رمضان تھانہ داتا دربار میں تعینات تھا۔شہید کانسٹیبل محمد رمضان کی نماز جنازہ آج پولیس لائنز قلعہ گجر سنگھ میں ادا کر دی گئی۔سربراہ لاہور پولیس غلام محمود ڈوگر، ڈی آئی جی آپریشنز ساجد کیانی، ڈی آئی جی سیکیورٹی محبوب رشید،ایس ایس پی آپریشنز سید ندیم عباس،ڈویڑنل ایس پیز،ڈی ایس پیز اور پولیس جوانوں کی بڑی تعداد نے نماز جنازہ میں شرکت کی۔پولیس کے چاک و چوبند دستے نے شہید کو گارڈ آف آنر پیش کیا۔ سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر اور دیگر اعلٰی افسران نے شہید کے جسد خاکی پر پھولوں کی چادریں چڑھائیں اور روح کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی۔سربراہ لاہور پولیس غلام محمود ڈوگر اور ڈی آئی جی آپریشنز ساجد کیانی نے شہید کے جنازے کو کندھا بھی دیا۔سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر اور دیگراعلٰی پولیس افسران نے شہید کانسٹیبل کے والد اور دیگر ورثاء سے اظہار تعزیت کیا، دلاسہ دیا اور اہلخانہ کے مکمل دیکھ بھال کی یقین دہانی کروائی۔کانسٹیبل رمضان گذشتہ رات نامعلوم ڈاکوں کی فائرنگ سے شہید ہو گیا تھا۔کانسٹیبل رمضان شہریوں کے جان و مال کا تحفظ کرتے ہوئے شہید ہوا۔کانسٹیبل رمضان کو سینے اور کان کے قریب فائر لگے جسے زخمی حالت میں میو ہسپتال پہنچایا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہو سکا

اور جام شہادت نوش کیا۔شہید کے سوگواران میں بیوی،04 بیٹے اور 01 بیٹی شامل ہیں۔واقعہ کا مقدمہ کانسٹیبل بلال احم کی مدعیت میں تھانہ داتا دربا میں درج کر لیا گیا ہے۔شہید کی تدفین پورے اعزاز کے ساتھ اس کے آبائی گاوں شکر گڑھ ناروال میں کر دی گئی۔محمد رمضان نیسال 2005 میں بطور کانسٹیبل پولیس فورس جوائن کی۔میڈیا کے

نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے سی سی پی او غلام محمود ڈوگر نے کہا کہ لاہور پولیس نے ہمیشہ شہریوں کے جان و مال کے تحفظ پر اپنی جان نچھاور کی۔پولیس شہداء پولیس ملکی سلامتی کو برقرار رکھنے کی روشن مثالیں ہیں۔انہوں نے کہاکہ فخر ہے ایسی فورس کا سربراہ ہوں جس نے ملک و قوم کی سلامتی کیلئے گراں قدر قربانیاں دیں۔ سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر نے کہا کہ کانسٹیبل رمضان کی شہادت کے بعد لاہور پولیس کے شہداء کی

مجموعی تعداد 321 ہوگئی ہے۔انہوں نے کہا کہ امن کے داعی شہداء پولیس ملکی سلامتی کو برقرار رکھنے کی روشن مثالیں ہیں۔سربراہ لاہور پولیس نے کہا کہ لاہور پولیس نے ہمیشہ شہریوں کے جان و مال کے تحفظ پر اپنی جانیں نچھاور کی ہیں۔ایسے واقعات ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے اور شہادتوں سے لاہور پولیس کا مورال مزید بلند ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ انہیں ملک و قوم کی سلامتی کیلئے قربانیاں دینے والے لاہور پولیس کے عظیم اور بہادر جوانوں پر مشتمل فورس کا کمانڈر ہونے پر فخر ہے۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…