بیجنگ(آن لائن) وزیر اعظم عمران خان کے دورہ چین کا مشترکہ اعلامیہ جاری، چینی قیادت کا پاکستان کی سالمیت، سیکیورٹی اور علاقائی خود مختاری پر یکجہتی کا عزم، پاک چین لازوال دوستی کا رشتہ دونوں ممالک کی عوام کے وسیع مفادات کا امین ہے دونوں ممالک کا باہمی مفادات پر حمایت جاری رکھنے پر اتفاق، متعددمعاہدوں اور ایم او یوز پر دستخط ہوئے۔بدھ کے روز وزیر اعظم عمران خان کے دو روزہ دورہ چین کے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ
پاک چین لازوال دوستی کا رشتہ دونوں ممالک کی عوام کے وسیع مفادات کا امین ہے۔ پاکستان اور چین نے باہمی مفادات پر حمایت جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے دورہ چین کا مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ عمران کا نے چینی ہم منصب کی دعوت پر چین کا دورہ کیا۔ دورے کے دوران ان کی چینی صدر، وزیراعظم اور چئیرمین نیشنل پیپلز کانگرس قائمہ کمیٹی سے ملاقاتیں ہوئیں۔دورہ چین میں وزیراعظم عمران خان کی چینی سرمایہ کاروں اور کاروباری افراد سے بھی ملاقاتیں ہوئیں۔ دونوں ممالک کی قیادت کے مابین دوطرفہ تعلقات اور خطے سمیت عالمی امور پر تبادلہ خیال ہوا۔وزیراعظم عمران خان نے ہارٹیکلچر نمائش کی اختتامی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ انہوں نے چین کی قیادت کو 70ویں سالگرہ کی بھی مبارکباد دی اور چین کی معاشی ترقی کو ترقی پذیر ممالک کے لیے رول ماڈل قرار دیا۔پاک چین مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان تنازع کا کوئی فوجی حل نہیں، افغانستان میں امن خطے کی سلامتی کے لیے ضروری ہے۔ دونوں اطراف نے چین، افغانستان اور پاکستان کے وزرائے خارجہ مذاکرات کے نتائج پر اطمینان کا اظہار کیا۔چین نے افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار کی تعریف کی اور کہا کہ افغان لوگوں کی قیادت اور خواہش کے مطابق امن عمل سے افغانستان میں
امن واستحکام آئے گا۔پاکستان اور چین نے ہر قسم کی دہشتگردی کے خلاف جدوجہد جاری رکھنے کا عزم دہرایا اور تمام ممالک کو دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بین الاقوامی تعاون بڑھانے پر زور دیا۔چین نے دہشتگردی کیخلاف پاکستان کی کوششوں اور قربانیوں کا اعتراف کیا جبکہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے حمایت بھی کی۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ عالمی برادری دہشتگردی کے خلاف جنگ اور خطے کے امن کے لیے پاکستانی کوششوں کا اعتراف کرے۔
اس کے علاوہ دونوں ممالک نے مختلف شعبوں میں قریبی تعاون پر اطمینان کا اظہار، رابطوں اور مشاورت کو مزید مضبوط بنانے اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کی پاسداری پر بھی اتفاق کیا۔ وزیراعظم عمران اور چینی وزیراعظم کی موجودگی میں متعدد ایم او یوز پر دستخط ہوئے۔وزیراعظم عمران خان نے شاندار استقبال پر چینی قیادت کا شکریہ ادا کیا اور چینی قیادت کو دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی۔ انہوں نے پاکستانی طلبہ کو چین میں تعلیمی مواقع فراہم کرنے پر چینی قیادت سے
اظہار تشکر کیا اور کہا کہ طلبہ آپس میں تاریخی روابط کو مزید بہتر کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے۔ وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کی معاشی ترقی کے لئے چین کی مستقل حمایت پر چینی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔چینی قیادت نے پاکستان کی سالمیت، سیکورٹی اور علاقائی خود مختاری پر یکجہتی کے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم نے واضح کیا کہ ہانگ کانگ چین کا اندرونی معاملہ ہے۔ کسی ملک کو دوسرے ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا کوئی جواز نہیں ہے۔
پاکستانی قیادت نے چینی قیادت کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اور پاکستانی موقف اور تحفظات سے بھی آگاہ کیا۔ پاکستان اور چین نے اتفاق کیا کہ مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہیے۔وزیراعظم عمران خان کی دورہ چین مکمل کرکے وطن واپسی، چین کے نائب وزیرخارجہ سمیت اعلیٰ حکام نے وزیراعظم کوالوداع کیا، چین کی تینوں مسلح افواج کے چاق وچوبنددستے نے سلامی دی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر اعظم عمران خان چین کا دو روزہ دورہ مکمل کر کے
وفد کے ہمراہ وطن واپس آ گئے ہیں۔ انھوں نے چینی ہم منصب کی دعوت پر چین کا دورہ کیا جس میں چینی صدر، وزیر اعظم سمیت اعلیٰ شخصیات سے ملاقاتیں کیں۔ وزیر اعظم کے دورے کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان متعدد معاہدوں اور مفاہمت کی یاد داشتوں پر دستخط کئے گئے۔ وزیر اعظم عمران خان نے چینی سرمایہ کاروں سے بھی ملاقاتیں کیں اور انھیں پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔ وزیر اعظم عمران خان کے ہمراہ اعلیٰ سطحی وفد میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد، مشیر تجارت عبد الرزاق داوؤد، وزیر منصوبہ بندی، سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین، مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے بھی چین کا دورہ کیا۔ بدھ کے روز دو روزہ دورہ مکمل کر کے وطن واپسیپر چین کے نائب وزیرخارجہ سمیت اعلیٰ حکام نے وزیراعظم کوالوداع کیا، چین کی تینوں مسلح افواج کے چاق وچوبنددستے نے سلامی دی۔