ایف بی آر نے ٹیکس اہداف حاصل کرنے میں ناکامی کا اعتراف کرلیا ،علیمہ خان سمیت تمام بے نامی جائیداد رکھنے والے افراد کیلئے بڑا اعلان

4  فروری‬‮  2019

اسلام آباد (این این آئی)فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے ٹیکس اہداف حاصل کرنے میں ناکامی کا اعتراف کر تے ہوئے کہا ہے کہ مالی سال کے پہلے سات ماہ میں200بلین روپے کے ٹیکس شارٹ فال کا سامنا ہے،حکومت کی جانب سے ٹیکس ریلیف طویل مدتی بنیاد پر معاشی نمو کیلئے مفید حکمت عملی ثابت ہو گی، ٹیکس نیٹ کے اندر رہتے ہوئے لوگ بے نامی جائیدادیں خرید رہے ہیں،علیمہ خان سمیت تمام بے نامی جائیداد رکھنے والے افراد کیساتھ برابر کا سلوک کیا جارہا ہے،7سے8فروری تک

بے نامی جائیداد قانون لاگو ہوجائیگا، بے نامی قانون کے تحت بے نامی جائیداد90دن کیلئے ضبط ہو جائیگی،میڈیا بے نامی جائیدادوں و اثاثوں کے خاتمے کے حوالے سے آگاہی پیدا کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔ پیر کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ممبر آئی آر پالیسی ڈاکٹر حامد عتیق سرور اور ممبر آئی آر آپریشنز سیما شکیل نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ ود ہولڈنگ ٹیکس کی مد میں552ارب سے511ارب روپے ٹیکس اکٹھا ہواجو کہ گزشتہ عرصہ کی نسبت6فیصد کم ہے۔ انہوں نے کہاکہ ودہولڈنگ ٹیکسز میں 40 بلین کا شارٹ فال ہے۔ انہوں نے کہا کہ پراپرٹی سے6ماہ میں 12ارب روپے ٹیکس اکٹھا ہواجبکہ آئندہ6ماہ میں12ارب روپے ٹیکس اکٹھا ہونے کاامکان ہے۔انہوں نے کہاکہ اسی طرح فائلر کے بینکوں سے پیسے نکلوانے پرٹیکس ختم کرنے سے3ارب روپے کم اکٹھے ہوں گے۔ممبر ایف بی آر کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی درآمد پر گزشتہ سال 43 ارب کم ٹیکس اکٹھاہوالیکن رواں مالی سال کے پہلے سات ماہ میں 29 ارب روپے کم سیلز ٹیکس اکٹھا ہوا۔پٹرولیم مصنوعات پر سیلزٹیکس 106 ارب روپے کم اکٹھا ہونے کا امکان ہے۔ممبر نے پریس بریفنگ میں بتایا کہ ٹیکس نادہندہ کو6ہزار کے قریب نوٹسز بھیجے جن سے2.6بلین روپے کاٹیکس اکٹھا ہوا۔۔انہوں نے بتایا کہ گزشتہ برس امپورٹ پر 944 بلین روپے ٹیکس اکٹھا ہوا

جبکہ رواں برس امپورٹ سے 1003 ارب روپے ٹیکس اکٹھا ہوا ہے جس میں تمام ڈیوٹیاں شامل ہیں۔۔۔ممبر ایف بی آر نے بتایا کہ ٹیکس نیٹ کے اندر رہتے ہوئے لوگ بے نامی جائیدادیں خرید رہے ہیں،7سے8فروری تک بے نامی جائیداد قانون لاگو ہوجائیگا۔انہوں نے کہاکہ بے نامی قانون کے تحت بے نامی جائیداد90دن کیلئے ضبط ہو جائیگی۔ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانے والے افراد کو بھی نوٹسز بھیج رہے ہیں لیکن وزیر اعظم نے ٹیکس ایمنسٹی سکیم سے فائدہ اٹھانے والے افراد کو ہراس نہ کرنے کے احکامات دئیے ہیں۔۔

ممبر کا کہنا تھا کہ علیمہ خان سمیت تمام بے نامی جائیداد رکھنے والے افراد کیساتھ برابر کا سلوک کیا جارہا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ٹیکسوں کی مد میں ریلیف سے اگرچہ مختصر مدت میں محصولات پر دباؤ آیا ہے تاہم طویل مدت میں معاشی نمو میں بہتری کے لئے یہ حکمت عملی سود مند رہے گی۔ یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب ملک میں کاروباری سرگرمیوں میں تیزی لانے کے لئے صنعت و تجارت کی حوصلہ افزائی کی ضرورت تھی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے ایمنسٹی سکیم سے استفادہ کرنے والوں کی جانب سے ظاہر کئے گئے اثاثوں سے زائد کے متعلق پوچھ گچھ سے نہیں روکا بلکہ ایسے افراد کو ہراساں نہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ڈاکٹر حامد عتیق سرور نے کہا کہ کاروبار میں آسانی کے پیش نظر ٹیکس سے متعلق امور کو پیچیدہ ہونے سے بچانے کے لئے سنگل ٹیکس اتھارٹی کا قیام طویل مدتی حل ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا بے نامی جائیدادوں و اثاثوں کے خاتمے کے حوالے سے آگاہی پیدا کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…