فواد حسن فواد کی گرفتاری ،ڈی ایم جی گروپ کے اعلیٰ افسران میں خفیہ رابطے، ایسا فیصلہ کرلیا کہ وہم و گمان میں بھی نہ ہوگا

7  جولائی  2018

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) طاقتور بیوروکریٹ فواد حسن فواد کی گرفتاری کے بعد ڈی ایم جی گروپ کے اعلیٰ افسران نے خفیہ رابطوں میں فواد حسن فواد کا دفاع نہ کرنے کا فیصلہ کیاہے۔ڈی ایم جی گروپ کے اعلیٰ افسران نے اس بات پر بھی اتفاق کیا ہے کہ بطور سیکرٹری وزیر اعظم فواد حسن فواد نے ریاست کی بجائے شریف خاندان کے مفادات کے تحفظ کیا لہذا جس ڈی ایم جی افسر نے گزشتہ5سال کے دوران جو کچھ کیا اس کا وہ خود ذمہ دار ہے اور نتائج خود بھگتے،

فواد حسن فواد اور اسکا ہم خیال گروپ اپنے آپ کو مدینے کا ڈومیسائل جبکہ باقی ڈی ایم جی افسران کو مٹھی کا ڈومیسائل والے افسران سمجھتے تھے۔ذرائع کے مطابق گزشتہ دو روز سے فواد حسن فواد کی گرفتاری کے بعد ڈی ایم جی کے اعلی افسران کے فون مسلسل رابطے شروع ہوگئے اور وہ ایک دوسرے کے ساتھ رابطے میں گلے شکوے اور سول سروسز کو پہنچائے جانے والے نقصانات پر افسوس کرتے رہے۔ نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر گریڈ22 کے ڈی ایم جی کے سینئر بیوروکریٹس نے آن لائن کو بتایا کہ ڈی ایم جی لاہوری گروپ میں بعض بیوروکریٹس فواد حسن فواد کے قریب رہے اور انہیں گزشتہ4سے پانچ سال اہم عہدوں پر تعیناتی دیتے رہے ،اس دوران پاکستان ایڈمنسٹریٹس سروس(پاس) کے کھڈے لائن لگائے گئے افسران میں یہ بات کافی مشہور رہی کہ فواد حسن فواد کے لاہوری گروپ کے پاس کے منظور نظر افسران کا ڈومیسائل مدینہ کا ہے جبکہ ان کا ڈومیسائل مٹھی کا ہے۔فواد حسن فواد کی گرفتاری کے بعد ڈی ایم جی کے افسران نے خفیہ رابطوں کے ذریعے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ سابق پرنسپل سیکرٹری ٹو پی ایم نے ریاست کی بجائے شریف خاندان کے مفادات کو مدنظر رکھاہے،اب جس بھی ڈی ایم جی گروپ کے فواد حسن فواد سمیت ہم خیال گروپ کے بیورکریٹس کے خلاف جو بھی کارروائی ہوگی وہ اپنے کئے کا خود ذمہ دار ہے۔ذرائع نے بتایا کہ فواد حسن فواد کے ہم خیال گروپ میں سیکرٹری صنعت وپیداوار معروف افضل، سیکرٹری پٹرولیم ڈویژن محمد جلال سکندر سلطان،چیئرمین سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن شعیب میر میمن،سابق سیکرٹری اسٹبلشمنٹ ڈویژن اسد حیاء الدین،سیکرٹری نیشنل ہیلتھ زاہد سعید،چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا نوید کامران بلوچ،چیف سیکرٹری اکبر حسین درانی،سیکرٹری کیڈ ثاقب عزیز سمیت دیگر شامل ہیں

موضوعات:



کالم



بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟


’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…