’’آپ کی زیر نگرانی انتخابات ہوئے تو کسی کو شکایت نہیں ہوگی‘‘ پیپلزپارٹی نے نگراں وزیراعظم کیلئے دو نام نام فائنل کرلیے آصف زرداری کا دونوں شخصیات کو الگ الگ ٹیلیفون، یہ دونوں کون ہیں؟

21  مئی‬‮  2018

اسلام آباد (آئی این پی ) پاکستان پیپلز پارٹی نے نگراں وزیراعظم کے لیے سابق چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ ذکا اشرف اور سابق سفیر جلیل عباس جیلانی کے نام فائنل کرلیے، دونوں کے نام بلاول بھٹو اور آصف علی زرداری نے تجویز کیے،آصف زرداری نے ذکا اشرف اور جلیل عباس جیلانی کو الگ الگ ٹیلی فون کر کے امید کا اظہار کیا کہ آپ کی زیر نگرانی انتخابات ہوئے تو کسی کو

شکایت نہیں ہوگی ۔ پیر کو چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے نگراں وزیراعظم کے لیے تین ناموں پر غور کیا جس کے بعد سابق چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف اور سابق سفیر جلیل عباس جیلانی کے ناموں کو فائنل کرلیا۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے یہی دونوں نام وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو دیے ہیں۔آصف زرداری نے ذکا اشرف اور جلیل عباس کو الگ الگ ٹیلی فون کیا، اس موقع پر انہوں نے کہا کہ محنت اور ایمانداری کی بنیاد پر ان کے نام نگراں وزیراعظم کے لیے تجویز کیے گئے ہیں۔آصف زرداری نے امید کا اظہار کیا کہ آپ کی زیر نگرانی انتخابات ہوئے تو کسی کو شکایت نہیں ہوگی۔یاد رہے کہ ذکا اشرف مسلم لیگ (ن) کی رہنما بیگم عشرت اشرف کے بھائی ہیں اکتوبر 2011 سے فروری 2014 تک پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں، 1988 سے 1990 تک ذکا اشرف وزیراعلی کے مشیر رہے جب کہ وہ پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبر بھی رہ چکے ہیں وہ زرعی ترقیاتی بینک کے صدر بھی رہ چکے ہیں شوگر ملوں کے مالک ہیں ۔ جلیل عباس جیلانی سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کے بھائی اور سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے قریبی عزیز ہیں سیکرڑی خارجہ اور امریکا میں پاکستان کے سفیر بھی رہے چکے ہیں

اور سفارتکاری میں وسیع تجربہ رکھتے ہیں ۔واضح رہے کہ موجودہ حکومت کی مدت پوری ہونے میں 10 روز سے کم مدت رہ گئی ہے اور نگراں وزیر اعظم کے لیے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور خورشید شاہ کے درمیان کئی ملاقاتیں ہوچکی ہیں۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…