گند م سے الرجی کا شکار رہا ،مجھے بچپن میں تندور کی روٹیاں پسند تھیں اب آٹا کی روٹی نہیں کھا سکتا ،شفقت محمودکے اپنی زندگی سے متعلق اہم انکشافات

13  جون‬‮  2019

اسلام آباد (این این آئی) وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہاہے کہ میں خود بھی گند م سے الرجی کا شکار رہا ہوں ،مجھے بچپن میں تندور کی روٹیاں پسند تھیں اب آٹا کی روٹی نہیں کھا سکتا ،روٹی منع کر نے پر لوگ سمجھتے ہیں یہ بڑا آدمی ہوگیا ہے حالانکہ اصل وجہ بیماری ہے ۔ جمعرات کو گندم سے الرجی سے متعلق آگاہی سیمینار سے خطاب کرتے

ہوئے کہاکہ وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہاکہ میں خود بھی گندم سے الرجی کا شکار رہا ہوں انہوں نے کہاکہ مجھے بچپن میں تندور کی روٹیاں پسند تھیں ،کچھ عرصہ قبل مجھے درد اور جلن محسوس ہوئی ۔انہوں نے کہاکہ بہت درد کے بعد میں نے ٹیسٹ کروایا تو پتہ لگا کہ ایسا مرض ہے کہ جس کا نام پہلے نہیں سنا تھا ۔ انہوں نے کہاکہ مجھے آٹا اور روٹی منع کر دی گئی ۔ انہوں نے کہاکہ اس بیماری میں بہت سارے امتحانات سے گزرنا پڑتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ جہاں روٹی کھانی ہوتی تھی اب چاول کھانے ہوتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ روٹی منع کرنے پر لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ بڑا آدمی ہو گیا ہے لیکن اصل وجہ بیماری ہے ،اس بیماری کا یہ مسئلہ ہے کہ آپ کو روٹی آٹا نہیں کھانا ہوتا ۔ انہوں نے کہاکہ کافی مشکلات تو ہیں اس بیماری میں لیکن برداشت تو کرنی ہوتی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ اس کا علاج صرف پرہیز ہے جو واحد حل ہے ،اس بیماری کی آگاہی بہت ضروری ہے ۔انہوں نے کہاکہ میڈیا پر اس کی تشہیر ضروری ہے تاکہ لوگ سمجھ سکیں ۔ انہوں نے کہاکہ میں اس کو بیماری نہیں سمجھتا بلکہ یہ ایک کیفیت کا نام ہے ، یہ سیمینار منعقد کرانا بہت احسن اقدام ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر کمیونٹی کو چاہیے کہ لوگوں کو اس بیماری سے آگاہ رکھیں۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…