اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ کے بن بتائے ڈرون حملے سے پاکستان امریکہ تعلقات کشیدہ ہو گئے، تفصیلات کے مطابق امریکہ کے بغیر اطلاع پاکستانی علاقے پر ڈرون حملے سے دونوں ملکوں کے تعلقات مزید کشیدہ ہو گئے ہیں، پاکستان نے امریکہ سے ڈرون حملے
پر سخت احتجاج کرتے ہوئے پروٹوکول ضوابط میں تبدیلی کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، فیصلہ کیا گیا ہے کہ جس عہدے کا امریکی افسر پاکستان دورے پر آئے گا اسی عہدے کا پاکستانی افسر اس سے ملاقات کرے گا، یہاں یہ بات یاد رہے کہ حال ہی میں پاکستان کے وزیر دفاع خرم دستگیر نے پاکستانی دورے پر آئے امریکی سینٹ کام کمانڈر جنرل جوزف ووٹل کی ملاقات کے لیے بار بار درخواست کرنے کے باوجود ان سے ملنے سے انکار کر دیا تھا۔ ایک نجی ٹی وی کے مطابق امریکہ کے ڈرون حملے کے بعد امریکہ تعلقات میں کشیدگی اور بد اعتمادی میں اضافہ ہوا ہے۔ بغیر اطلاع کیے جانے والے اس ڈرون حملے پر پاکستان نے سخت احتجاج کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے پاکستان کے دورے پر آنے والی امریکی شخصیات کے لیے پروٹوکول ضوابط میں تبدیلی کی ہے اس تبدیلی کے مطابق جس عہدے کا امریکی افسر پاکستان آئے گا اسی عہدے کا پاکستانی افسر سے اس ملاقات کرے گا، دوسری طرف سعودی عرب، ترکی اور چین کے لیے پروٹوکول قواعد میں خصوصی رعایت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔