نہتے پولیس کیڈٹس کو کس نے اور کیوں سنٹر میں روکے رکھا تھا ؟ کیڈٹس کی ٹریننگ سنٹر میں موجودگی کی خبر باہر کیسے گئی؟

25  اکتوبر‬‮  2016

اسلام آباد(ایکسکلوژ رپورٹ) کوئٹہ پولیس ٹریننگ سنٹر میں حملے نے کئی اہم ترین سوالا ت کو جن دیدیا۔ تفصیل کے مطابق حملے کے وقت ٹریننگ سنٹر مین 7 سو سے زائد کیڈٹس موجود تھے۔صرف دو رقز قبل ہی وہ کیڈٹس پاسنگ آؤٹ پریڈ سے فارغ ہوئے تھے۔ رپورٹ کے مطابق اکیڈمی میں موجود کیڈٹس کو ایک سینئر پولیس آفیسر نے روک لیا تھا جبکہ پہلے سے یہ طے تھا کہ وہ کیڈٹس وہاں سے روانہ ہو جائیں گے۔ اکیڈمی میں موجود کیڈٹس مکمل طور پر نہتے تھے، رپورٹ کے مطابق حملے کے واقعے کی مختلف پہلوؤں سے تفتیش کی جا رہی ہے کہ کیڈٹس کو سنٹر میں کیوں روکے رکھا گیا اور یہ خبر باہر کیسے گئی۔ دہشتگردوں کو حملے میں معاونت کس نے فراہم کی تھی؟
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماجمشید اقبال چیمہ نے کوئٹہ میں دہشتگردی کے واقعہ کو قومی سانحہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکمرانوں کی ساری توجہ اپنے محلات کو محفوظ بنانے پر مرکوزہے ،آئی جی کی طرف پولیس ٹریننگ کالج کی بیرونی دیواروں کو اونچاکرنے کیلئے باربارکی درخواستوں کے باوجود عملی اقدام نہ ہونا حکمرانوں کی نا اہلی اور غفلت کو ثابت کرتا ہے او راس کے ذمہ داروں کوضرور سزا ملنی چاہیے۔اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ حکومت نیشنل ایکشن پلان میں اپنے حصے کے نکات پر عملدرآمد نہیں کر رہی جو تشویشناک ہے۔حکمران کرپشن کرنے سے توجہ ہٹا کر دہشتگردی کیخلاف جنگ میں کامیابی کیلئے نیشنل ایکشن پلان پر یکسوئی سے عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔
انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں پولیس کے ٹریننگ کالج پر حملہ قومی سانحہ ہے ، ملک دشمنوں نے اس حملے کے ذریعے پاکستانی قوم کے حوصلے پست کرنے کی کوشش کی ہے لیکن انشا اللہ وہ اپنے عزائم میں ناکام رہیں گے۔ قوم ایسی کارروائیوں سے ہرگز خوفزدہ نہیں ہو گی بلکہ ان سے تقویت لے کر مزید حوصلے اور بہادری کے ساتھ دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑے گی۔ جمشید اقبال چیمہ نے کہا کہ حکمرانوں نے اپنے محلات کو محفوظ بنانے کیلئے کنکریٹ کی دیواروں پر قومی خزانے سے تو70کروڑ روپے خرچ کر دئیے لیکن حساس عمارت کی بیرونی دیواروں کو اونچا کرنے کیلئے ادار ے کے سربراہ کی بار بار کی درخواستوں کو کسی خاطر میں نہیں لایا گیا۔اس کی تحقیقات ہونی چاہئیں اور غفلت اور نا اہلی کے ذمہ دار وں کو ضرور سزا ملنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ملک و قوم کو محفوظ اور خوشحال بنانا حکمرانوں کے ایجنڈے میں ہی شامل نہیں اور انہیں صرف اپنی ترقی اور خود کو محفوظ بنانے کی فکر ہے۔پی ٹی آئی ایسے غافل حکمرانوں سے نجات کیلئے ہی دو نومبر کو اسلام آباد میں احتجاج کر نے جارہی ہے۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…