’’اور لو پاکستان سے پنگے‘‘ چین نے دوستی کا حق ادا کر دیا ۔۔۔ایسا زبردست اقدام اٹھا لیا کہ بھار ت کے ہوش اڑ گئے

3  اکتوبر‬‮  2016

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )بھارتی میڈیا کے ہاتھوں یرغمال مودی سرکار کو پاکستان کا پانی روکنے کی دھمکی مہنگی پڑ گئی،چین نے دریائے برہم پترا پر بھارت کا پانی روک لیا، تبت کے مقام پر ہائیڈرو پراجیکٹ کی تعمیر شروع، بھارت کی پانچ بڑی ریاستوں کو پانی کی فراہمی متاثر ہوگی۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق چین نے تبت کے مقام پر اپنی تاریخ کا سب سے بڑا آبی منصوبہ شروع کردیا جسے لال ہو پروجیکٹ کا نام دیا گیاہے اس منصوبے پر چار اعشاریہ نو پانچ بلین یوان لاگت آئی گی اور یہ2019 میں مکمل ہوگا ۔اس منصوبے کی تعمیر سے دریائے برہم پترا کے پانی میں 36فیصد کمی واقع ہوگی جس کے نتیجے میں بھارت کی پانچ بڑی ریاستوں پانی کی شدید قلت پیدا ہوگی اس کے ساتھ ساتھ بنگلہ دیش کو بھی پانی کی فراہمی متاثر ہوگی ، چینی حکام کے مطابق بھارت کے ساتھ پانی کے معاملے پر کسی قسم کا معاہدہ نہیں ہے اسلئے ہم اپنے فیصلے کرنے میں آزاد ہیں ۔
دوسری جانب چینی رپورٹ کے مطابق بھارت کی جانب سے پاک چین سرحد پر نیو کلیئر طاقت کے حامل جیٹ طیاروں کی تعیناتی کا امکان ہے ۔ چینی دارالحکومت بیجنگ میں ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارت فرانس سے حاصل کئے جانے والے نیو کلیئر صلاحیت کے حامل36جیٹ طیاروں کو اپنی مزاحمت کو برقرار رکھنے اور اپنی طاقت کا مظاہرہ کرنے کے لئے پاک چین سرحد پر تعینات کر سکتا ہے۔ چینی اخبار میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق بھارت پاک چین سرحد سمیت دیگر متنازعہ سرحدوں پر فرانس میں بنے جیٹ طیارے تعینات کرے گا۔ اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (ایس آئی پی آر آئی کی ایک رپورٹ کے مطابق بھارت ہتھیاروں کی درآمد کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے۔ ایشیائی ریجن میں ہتھیاروں اور اسلحہ کی زیادہ درآمد کی وجہ وسط ایشیاء کی غیر مستحکم صورتحال ہے جبکہ دوسری وجہ چین کی بڑھتی طاقت کے باعث اس کے ہمسایہ ممالک کے تحفظات بھی اس کی ایک وجہ ہیں ۔ چینی ٹی وی نے رپورٹ کیا کہ ایسے رافیل جیٹ طیارے نیو کلیئر ہتھیاروں کے حامل ہوتے ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ ایسے جیٹ طیاروں کی تعیناتی کے بعد بھارت کی صلاحیت میں اضافہ ہونے کا امکان ہے ۔ شنگھائی انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل اسٹڈیز میں ڈائریکٹر آف سائوتھ ایشیاء اسٹڈیز نے بتایا کہ بھارت نے فرانس سے رافیل ٹیکنالوجی خریدنے کی خواہش کا اظہار کیا جسے فرانس نے مسترد کر دیا اور اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ فرانس کا بھارت کی ملٹری صنعت سسٹم میں مدد کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔واضح رہے کہ آج پھر بھمبر، آزاد کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی جانب سے ایک بار پھر جارجیت کی گئی ہے جس کا پاک فوج کی جانب سے کرارا جواب دیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق چھمب سیکٹر پر بھارتی فوج نے بلااشتعال فائرنگ کی ہے اور فائرنگ کا یہ سلسلہ 2گھنٹے تک جاری رہا، تاہم پاک فوج کی جانب سے بھرپور جوابی کارروائی کی گئی ہے جس کے بعد بھارتی حکومت نے کہا ہے کہ کشیدگی نہیں بڑھانا چاہتے، بھارت نے پاکستان سے رابطہ کر لیا ہے، اعلیٰ سفارتی ذریعے کے مطابق مودی کے مشیر نے اسلام آباد میں سینئر شخصیت سے رابطہ کرکے وزیراعظم کو پیغام دیامیڈیا ذرائع کے مطابق با اثر سفارتی ذرائع کا کہناہے کہ نریندر مودی کے ایک سینئرمشیر نے اسلام آباد میں ایک اہم شخصیت سے رابطہ کرکے وزیراعظم نواز شریف تک پیغام پہنچایا ہے کہ بھارت کشیدگی میں مزید اضافہ نہیں چاہتا۔

واضح رہے کہطاقت کے زعم میں مبتلا مودی سرکار نے چین سے سینگ لڑانے کی تیاری شروع کر دی ہے اور دریائے برہم پترا پر تین ڈیم بنانے کے چینی منصوبے پر بھارتی وزیر کی جانب سے تکلیف کا اظہارکیا گیا ہے۔چین تبت کے علاقے شگازی میں ڈیم بنا رہا ہے جہاں سے دریائے برہم پتر بھارت میں داخل ہوتا ہے اس معاملے سے متعلق چین کہتا ہے کہ ہم اپنے علاقے میں ڈیم بنا رہے ہیں، بھارت کو تکلیف کیوں ہے۔۔؟؟بھارت کا موقف ہے کہ چین دریائے برہم پتر پر ڈیم بنا کر ہمارا پانی روکے گا۔چین تبت کے علاقے میں دریائے برہم پتر کی ایک شاخ پر ڈیم بنانا چاہتا ہے جس پر چوہتر کروڑ ڈالر لاگت آئے گی۔ یہ ڈیم تبت میں شگازی کے علاقے میں قائم کیا جا رہا ہے جہاں سے یہ دریا بھارتی ریاست اروناچل پردیش میں داخل ہوتا ہے،، اس ڈیم پر تعمیراتی کام کا آغاز جون دو ہزار چودہ میں ہوا اور یہ کام 2019ء4 میں مکمل ہو جائے گا۔پچھلے سال تبت میں دریائے برہم پتر پر زام ڈیم کی تعمیر بھی مکمل ہوئی تھی جس پر بھارت نے تکلیف کا اظہار کیا تھا۔ چین نے نئے پنج سالہ منصوبے میں دریائے برہم پتر پر مزید تین ڈیم بنانے کا منصوبہ بنایا ہے جس پر بھارتی وزیر سنور لال اپنی تشویش کا اظہار کر چکے ہیں۔بھارت اور چین کے درمیان دریائی پانی کا کوئی معاہدہ نہیں تب بھی بھارت چین سے آنے والے دریا پر اپنا حق جتاتا رہتا ہے۔ دوسری جانب مودی سرکار کی پشت پناہی پر بی جے پی کا ٹاوٹ میڈیا سندھ طاس معاہدے کے خلاف مہم چلانے میں مصروف ہے۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…