اتوار‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

ایف آئی اے نے سلیمان شہباز کو بے گناہ قرار دیدیا

datetime 21  جنوری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(آن لائن)سپیشل سینٹرل کورٹ میں وزیراعظم شہباز شریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں وفاقی تحقیقاتی ادارے نے سلیمان شہباز کو کلین چٹ دیتے ہوئے کہا ہے کہ سلیمان شہباز کیخلاف منی لانڈرنگ کے ثبوت نہیں ملے۔لاہور کی اسپیشل سینٹرل کورٹ میں آج بروز ہفتہ 21 جنوری کو وزیراعظم شہباز شریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز کے

خلاف وفاقی تحقیقاتی ادارے کی جانب سے دائر منی لانڈرنگ سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،آج ہونے والی سماعت میں ایف آئی اے نے سلیمان شہباز کیخلاف چالان عدالت پیش کیا۔ تفتیشی افسر نے عدالت کے روبرو کہا کہ چالان کو متعلقہ اتھارٹی کی منظوری کے بعد پیش کیا گیا ہے۔اس موقع پر ایف آئی اے نے عدالت کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ کسی قسم کی کک بیکس کے شواہد نہیں ملے، جس پر جج نے سلیمان شہباز کے وکیل سے سوال کیا کہ کیا آپ ضمانت واپس لینا چاہتے ہیں،؟ جس پر ایف آئی اے کے تفتیشی افسر نے کہا کہ سلیمان شہباز اور طاہر نقوی کے کیس میں ملوث ہونے کے ثبوت نہیں ملے ہیں۔اس پر عدالت سے سلیمان شہباز اور طاہر نقوی نے ضمانت کی درخواست واپس لے لی۔ ایف آئی اے کی جانب سے سلیمان شہباز کی حد تک منی لانڈرنگ کا چالان پیش کیا گیا، جب کہ عدالت نے سلیمان شہباز کی عبوری درخواست ضمانت واپس کردی، جس پر عدالت نے کیس کی سماعت 4 فروری تک ملتوی کرتے ہوئے سلیمان شہباز کو طلب کرلیا۔ آئندہ سماعت پر بریت کی درخواست پر بحث کی جائے گی۔

دریں اثنائسلیمان شہباز سے صحافی نے سوال کیا کہ ’’آپ نے ٹویٹ میں وزیر خزانہ کو جوکر کہا تھا‘‘، جس پر سلیمان شہباز نے کہا کہ ’’پی ٹی آئی نے پانچ وزیر خزانہ تبدیل کئے تھے آخری تین کو جوکر کہا تھا‘‘، جس پر صحافی نے برجستہ سوال کیا کہ ‘‘ کیا اس میں مفتاح اسماعیل بھی شامل تھے ‘‘ ؟؟، جس پر سلیمان شہباز نے کہا کہ ‘‘ میں نے کسی کا نام نہیں لیا‘‘ ، باقی گفتگو بعد میں کروں گا‘‘۔ بعد ازاں سلیمان شہباز عدالت سے روانہ ہوگئے۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)


عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…