سحر وافطار توپ مصری روزہ داروں کے لیے 30 سال بعد دوبارہ تیار

14  اپریل‬‮  2021

قاہرہ (این این آئی )مصر سمیت کئی ملکوں میں برسوں سے رمضان المبارک کے دوران سحر وافطار اور عید کے چاند دکھائی دینے کے اعلانات کے لیے توپوں کا استعمال کیا جاتا رہا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق مصر میں صلاح الدین ایوبی قلعے میں نصب ایک توپ بھی 1467 میں پہلی بار سحری اور افطاری کے اوقات کے لیے استعمال کی گئی۔یہ توپ کئی صدیوں تک کام کرتی رہی۔

تیس سال قبل خرابی کی وجہ سے اس کا استعمال بند کر دیا گیا مگر حال ہی میں اس کی مرمت کے بعد اسے دوبارہ تیار کرلیا گیا ہے۔مصری محکمہ آثار قدیمہ وتاریخی مقامات کی معاون وزیر ایمان زیدان نے بتایا کہ وزارت سیاحت و آثار قدیمہ نے اس پرانی توپ کو دوبارہ تیار کر لیا ہے۔ یہ توپ قلعہ صلاح الدین ایوبی میں نصب ہے اور اسے ماضی میں غروب آفتاب یا افطاری کے وقت ایک گولہ داغ کر افطاری کا اعلان کیا جاتا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ یہ توپ سحر و افطار کے پرانے طریقوں کو زندہ رکھنے کی ایک علامت ہے۔ اسے جدید ٹکنالوجی کی مدد سے تیار کی گیا ہے اور توپ سے سحری اور افطاری کے وقت دور تک دیکھی جانے والی شعائیں نکلتی ہیں۔مصر کے اسلامی، قبطی اور یہودی آثار قدیمہ کے امور کے چیئرمین ڈاکٹر اسامہ طلعت نے کہا کہ رمضان توپ کے بارے میں کئی کہانیاں مشہور ہیں۔ سب سے مشہور یہ ہے کہ یہ توپ قاہرہ شہر میں صلاح الدین ایوبی قلعے میں رکھی گئی تھی۔انہوں نے بتایا کہ اس توپ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ مملکو بادشاہ خشقدم کے دور میں رکھی گئی جسے پہلی بار 1467 کو افطاری کے اعلان کے لیے ایک گولہ داغ کر کیا گیا۔ توپ کے ذریعے گولہ داغ کو افطاری کا اعلان لوگوں کے لیے حیران کن تھا۔ لوگ یہ دیکھ کر سلطان کے پاس آئے اور اس ‘بدعت حسنہ’ پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ایک دوسری روایت کے مطابق یہ توپ خدیوی اسماعیل کے سپاہیوں نے رکھی تھی اور وہ اسے مشقوں کے لیے استعمال کرتے تھے۔ اس توپ سے پہلا گولہ رمضان المبارک میں مغرب کے وقت داغا گیا۔ اس موقعے پر خدیوی اسماعیل کی بیٹی الحاجہ فاطمہ نے توپ کے ذریعے گولہ داغ کر افطاری کے اعلان کی تجویز پیش کی۔ اس کے بعد اس توپ کے ذریعے سحری جگانے اور عید کے ایام کے اعلانات کے لیے بھی استعمال کیا جاتا تھا۔ خرابی کی وجہ سے اس توپ کا استعمال 30 سال قبل ترک کردیا گیا تھا تاہم اب اسے مرمت کے بعد دوبارہ تیار کرلیا گیا ہے۔



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…