بہتر انضمام سماجی شعبے میں مہاجرین کے کام سے ممکن ہے،جرمن سیاستدان

26  اگست‬‮  2018

برلن(انٹرنیشنل ڈیسک)جرمن چانسلر انجیلا میرکل کی قدامت پسند جماعت کے رہنماؤں نے کہاہے کہ جرمن معاشرے میں مہاجرین کے بہتر انضمام کے لیے انہیں ایک برس تک سماجی شعبے میں خدمات انجام دینے پر مامور کرنا چاہیے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سیاسی رہنماؤں نے بتایاکہ اس طرح یہ تارکین وطن جرمن معاشرے میں بہتر طور پر ضم ہو پائیں گے۔

چانسلر میرکل کی جماعت کرسچین ڈیموکریٹک یونین کی جنرل سیکرٹری آنے گریٹ کرامپ کارین باؤر نے فنکے میڈیا گروپ سے بات چیت میں کہاکہ ایک برس تک کمیونٹی سروس مہاجرین اور سیاسی پناہ کے متلاشی افراد کو جرمن معاشرے میں ضم ہونے کا موقع بھی فراہم کرے گی اور ساتھ ہی عوام میں ان کی قبولیت میں بھی اضافہ ہو گا۔سی ڈی یو کی سیکرٹری جنرل کرامپ کارن باؤر نے کہاکہ قدامت پسند جماعت کے ارکان کسی نہ کسی صورت میں لازمی کمیونٹی سروس کی بحالی کے حامی ہیں تاکہ سماجی اور قومی اتحاد میں اضافہ ہو۔ان کا مزید کہنا تھاکہ ہماری جماعت کے ارکان ان سماجی خدمات کے لیے فقط جرمن شہریوں ہی نہیں بلکہ سیاسی پناہ کے متلاشی افراد اور مہاجرین کی بابت بھی سوچ رہے ہیں، جو بالغ ہیں اور جرمنی میں رہ رہے ہیں،ان کا کہنا تھا کہ اگر مہاجرین ایک سال رضاکارانہ طور پر یا لازمی طور پر سماجی شعبے میں کام کرتے ہیں، تو اس سے معاشرے میں ان کے انضمام میں مدد ملے گی اور جرمن عوام میں ان کی قبولیت میں بھی اضافہ ہو گا۔

موضوعات:



کالم



بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟


’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…